یہاں جانیں سعودی عرب کی تاریخ، تقریبات اور ہر وہ چیز جس کی وجہ سے یہ ملک ہے باقی ممالک سے جدا
Saudi National Day 2023: وہ ملک جسے اسلام کی ابتدا کا گھر سمجھا جاتا ہے اور جو اب ایک نوجوان سماجی اور معاشی انقلاب سے گزر رہا ہے۔ہم بات کر رہے ہیں سعودی عرب کی جو 23 ستمبر کو اپنی 93 ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ سعودی اور غیر ملکی جو مملکت کو اپنا گھر کہتے ہیں وہ اس تبدیلی کے سفر کا جشن منائیں گے جو ملک نے پچھلے 93 سالوں میں شروع کیا ہے اور وہ لوگ جنہوں نے اسے انجام دیا۔ سعودی قومی دن کے بارے میں وہ چیزیں جن کے بارے میں آپ کو جاننے کی ضرورت ہے۔
کیا ہے سعودی قومی دن کی تاریخ؟
تقریباً 610 میں، مکہ میں پیدا ہونے والے پیغمبر محمد کو اسلام کو پھیلانے اور ایک خدا (عربی میں اللہ) کی وحدانیت کو تسلیم کرنے کے لیے خدا کا پیغام ملا۔ ان لوگوں سے اپنی جان کے خوف سے جو انہیں قتل کرنے کی سازش کر رہے تھے، پیغمبر محمد نے یثرب نامی قریبی قصبے کا راستہ اختیار کیا، جسے اب مدینۃ النبی (عربی میں پیغمبر کا شہر) کہا جاتا ہے۔
پیغمبر اسلام کی مکہ سے مدینہ ہجرت کا سال اسلامی قمری تقویم کا ہے آغاز
اس کے بعد سے، مذہب اسپین کے کچھ حصوں سے ہندوستان اور مشرق بعید تک پھیل گیا کیونکہ زیادہ سے زیادہ مسلمان مکہ اور مدینہ میں آباد ہونے لگے۔ 1700 کی دہائی کے اوائل میں، محمد بن عبدالوہاب نامی ایک مسلمان عالم نے اسلام کے “حقیقی” ورژن کی طرف واپسی کا مطالبہ کرنا شروع کیا۔ انہوں نے اور محمد بن سعود نے آخرکار ایک اتحاد تشکیل دیا جس نے پہلی سعودی عرب ریاست قائم کی، اس پر حکمرانی کی جو کہ النجد کے نام سے مشہور ہوا، جس میں مکہ اور مدینہ بھی شامل تھے۔
عثمانیوں کے ساتھ جنگ کے بعد، آل سعود نے کھویا ہوا علاقہ دوبارہ حاصل کر لیا اور 1865 میں عثمانیوں کے ساتھ مزید جھڑپوں سے پہلے ریاض کو اپنا دارالحکومت بنا لیا۔ اس وقت حکومت کرنے والے عبدالرحمن آل سعود نے خالی کوارٹر کے صحراؤں میں مقامی بدویوں کے ساتھ پناہ لی۔
اس کا بیٹا عبدالعزیز بعد میں ریاض پر دوبارہ قبضہ کرنے کی کوشش کرتا ہے، جس نے جدید سعودی ریاست کی تشکیل کو جنم دیا۔ 23 ستمبر 1932 کو مملکت سعودی عرب کا قیام عمل میں آیا اور اس کی قومی زبان عربی اور قرآن اس کا آئین تھا۔
کیسے منایا جائے گا جشن؟
2016 میں، وژن 2030، ملک کو سماجی اور اقتصادی طور پر تبدیل کرنے کے منصوبے نے جنم لیا۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اعلان کردہ منصوبے کے ذریعے، سعودی رہنماؤں کا مقصد مملکت کی معیشت کو مکمل طور پر نئی شکل دینا ہے جو خود کفیل، ترقی پسند اور متنوع ہو۔ مملکت نے پہلی بار 2005 میں قومی دن کو تسلیم کیا تھا۔ اب عالمی رہنما سعودی عرب کو اس کی 93 ویں سالگرہ پر مبارکباد دینے کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں۔
سعودی قومی دن کی تقریبات بدھ سے مملکت کے تمام بڑے شہروں میں شروع ہو گئی ہیں اور اتوار تک جاری رہیں گی۔ قومی دن کے شو میں بڑے شہروں میں فوجی پریڈ، بائیکر پریڈ اور ہتھیاروں کی نمائش شامل ہوگی۔ سڑکوں، اسکولوں، یونیورسٹیوں، سرکاری اور نجی مقامات پر سبز سعودی پرچم آویزاں ہوں گے۔ فوجی پریڈ اور مارچ کا حصہ جمعرات کو ریاض میں وزارت داخلہ کے مختلف شعبوں کی شرکت سے شروع ہوا۔
حکومت ریاض، جدہ، طائف، الباحہ، تبوک، ابھا، ظہران، الجوف، الاحساء، خمیس مشیط، الخوبر اور دمام سمیت شہروں میں فوجی مارچ اور ایئر شوز کا اہتمام کر رہی ہے۔ رائل سعودی نیوی کے مشرقی اور مغربی بیڑے سمندری جلوسوں کے ساتھ قومی دن کی تقریبات میں شرکت کریں گے۔
کیفے، ریستوراں، پارکس اور مقامی خوردہ فروش بھی سعودی قومی دن کو سبز اور سفید سجاوٹ کے ساتھ منائیں گے، اس دن کے لیے خصوصی پیشکشیں اور سرگرمیاں جیسے چہرے کی پینٹنگ اور بالغوں اور بچوں دونوں کے لیے گیمز کا احتمام کیا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا چینلز پر ہیش ٹیگ سعودی نیشنل ڈے ٹرینڈ کر رہا ہے جس میں انسٹاگرام اور ایکس شامل ہیں، جو پہلے ٹویٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، صارفین ہفتے کے آخر میں جشن کا اشتراک کرتے ہیں۔ سعودی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ہفتہ 23 ستمبر کو نجی اور سرکاری شعبے کے لیے سرکاری قومی تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ سعودی قومی دن منانے کے لیے اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو اتوار کو اضافی چھٹی دی جائے گی۔
سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان تعلقات
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ،”سعودی عرب ہندوستان کے سب سے اہم اسٹریٹجک شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ دنیا کے دو تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک کے طور پر، ہماری شراکت داری پورے خطے کے استحکام کے لیے اہم ہے۔ ہم نے اقتصادی راہداری کے ذریعے ہندوستان، مغربی ایشیا اور یورپ کو جوڑنے کے لیے تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے سے جڑنے کے علاوہ، راہداری اقتصادی ترقی، توانائی کے شعبے اور ڈیجیٹائزیشن میں اضافے کے لئے بھی کام کر رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس