سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو تیز بخار اور جوڑوں کے درد کی وجہ سے ایک بار پھر طبی معائنے کے لیے ہسپتال جانا پڑا ہے۔ ایک ماہ کے دوران یہ دوسرا موقع ہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو طبی معائنے کے لیے ہسپتال لے جایا گیا۔ سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ‘ایس پی اے’ کے مطابق سعودی شاہی محل السلام پیلس جدہ میں قائم ایک کلینک میں شاہ سلمان کو لے جایا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے نے یہ بات شاہی بیان کی بنیاد پر رپورٹ کی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بخار اور جوڑوں میں تکلیف کے باعث شاہ سلمان کے معالجین نے بعض ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شاہی ایوان نے عالم اسلام سے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ سلمان کے جسم کا درجہ حرارت بڑھ گیا ہے اور وہ جوڑوں میں درد کا شکار ہیں، علاج کرنے والی میڈیکل ٹیم نے حالت کی تشخیص کے لیے کچھ ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔یاد رہے کہ شاہ سلمان 2015 میں اپنے سوتیلے بھائی، 90 سالہ عبداللہ کی وفات کے بعد سعودی عرب کے بادشاہ بنے تھے۔ انہوں نے 2012 سے فرمانروا اور نائب وزیر اعظم کے طور پر کام کیا اور تقریباً 50 برس تک ریاض کے گورنر رہے۔
سن 2017 میں خبریں آئیں کہ شاید شاہ سلمان اپنے بیٹے 38 سالہ محمد بن سلمان کے حق میں تخت سے دستبردار ہو رہے ہیں، تاہم سرکاری طور پر ان خبروں کی تردید کی گئی۔اس وقت عملی طور پر محمد بن سلمان ہی سعودی عرب کے حکمران کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔سعودی بادشاہ کی صحت پر شاذ و نادر ہی بات کی جاتی ہے لیکن سعودی ایوان شاہی نے اپریل میں انکشاف کیا تھا کہ انہیں ’معمول کے معائنے‘ کے لیے کنگ فیصل اسپیشلسٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، تاہم وہ اسی دن ہسپتال سے ڈسچارج ہوگئے تھے۔سعودی عرب، جو دنیا کا سب سے بڑا خام تیل برآمد کرنے والا ملک ہے، نے برسوں سے شاہ سلمان کی صحت کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔