امریکہ میں سکھوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے حالیہ واقعات میں اضافہ
Washington: امریکہ اور نیویارک کے دیگر حصوں میں سکھوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم کے حالیہ واقعات کو نفرت اور تشدد کی “قابل مذمت” کارروائیاں قرار دیتے ہوئے، امریکی ریاست نیو جرسی کے ہوبوکن شہر کے میئر نے اتوار کو ان کے خلاف بڑھتے ہوئے نفرت انگیز جرائم پر تشویش کا اظہار کیا
میئر روی ایس بھلا نے چند روز قبل انکشاف کیا تھا کہ انہیں کئی خطوط موصول ہوئے ہیں۔ جن میں انہیں اوران کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
سی بی ایس نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق بھلا کو پچھلے سال موصول ہونے والے خطوط میں ابتدائی طورپران سے استعفیٰ دینے کے لیے کہا گیا تھا۔لیکن بعد میں سکھ مذہب سے وابستہ ہونے کی وجہ سے انھیں اور ان کے خاندان کو نشانہ بنایا گیا۔ اراکین کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنا شروع ہو گئیں۔
بھلا نے کہا، “میں نفرت انگیزجرائم کے حالیہ واقعات سے پریشان اور غمزدہ ہوں ۔جنہوں نے نیویارک کے رچمنڈ ہل میں سکھ برادری کو ان وا قعات نے ہلا کر رکھ دیا ہے۔جہاں ایک سکھ شخص پر حملہ کیا گیا، زبردستی اس کی پگڑی اتارنے کی کوشش کی گئی اور ایک اور سینئر سکھ سےبدتمیزی کی گئی۔.
بھلا نے کہا، ’’دونوں سکھ شہریوں پر حملہ کرنے کے بعد تشدد کیا گیا اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انہوں نے دم توڑ دیا۔
بدھ کو نیویارک میں ایک شٹل بس میں سفر کے دوران پگڑی باندھنے پر ایک 19 سالہ سکھ لڑکے پر حملہ کر کے زخمی کر دیا گیا۔ ایک 26 سالہ شخص کو بعد میں اس کیس میں گرفتار کیا گیا اور اس پر حملے کے لیے نفرت انگیز جرم کا الزام لگایا گیا۔
انہوں نے کہا، “اس وقت، یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے دوستوں اور پڑوسیوں کے درمیان افہام و تفہیم اور ہمدردی کا ماحول پیدا کرنے کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کرنے کے لیے اکٹھے ہوں۔”
بھارت ایکسپریس