Russia Wagner Rebel: روس میں کرائے کے ملٹری گروپ ویگنر کے چیف یوگینی پریگوزن نے صدر ولادیمیر پوٹن کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ وہ اپنے ملک کے ساتھ غداری کر رہے ہیں اورانہوں نے اپنے جنگجوؤں کو محب وطن قرار دیا ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ مادر وطن کے ساتھ غداری کے حوالے سے صدر سے شدید غلطی ہوئی۔ ہم پوری طرح سے محب وطن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے جنگجو پیوتن کی درخواست پر خود کو تبدیل نہیں کریں گے، کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ ملک بدعنوانی، فریب اور بیوروکریسی میں زندہ رہے۔ حالانکہ اس بیچ ویگنر کی فوج میں سے ہی ایک جوان نے یوگینی پریگوزن کو جان سے مارنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ ناکام ہوگئے ،ا لبتہ انہیں ویگنر کی طرف سے سزا دی گئی ہے اور چیف پر حملہ کرنے والے جوان کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا ہے جس سے اس کی جان چلی گئی ۔ اس طرح اس بغاوت میں ویگنر کی جانب سے پہلی پھانسی کی بھی خبر مل رہی ہے۔
Tensions are escalating, and it appears that there is no turning back from the path to conflict.
Peaceful settlement is unlikely. 🔥💀#crypto #moscow #putin pic.twitter.com/cgo0p8oQiS
— The Area Of Crypto (@Theareaofcrypto) June 24, 2023
واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس سے قبل کرائے کے سربراہ کی طرف سے اعلان کردہ مسلح بغاوت سے ملک کا دفاع کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا، جسے پوتن نے روس کے لیے “پیٹھ میں چھرا گھونپنا” قرار دیا تھا۔ انہوں نے اپنی قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے بغاوت کی تیاری کی وہ ناگزیر سزا بھگتیں گے۔ پیوتن نے قوم سے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ مسلح افواج اور دیگر سرکاری اداروں کو ضروری احکامات موصول ہو گئے ہیں۔
Russian military helicopters are bombing fuel depots held by the Wagner Group in the Voronezh region. #WagnerCoup #WagnerGroup #Russia #Putin pic.twitter.com/g0FF5lHFLN
— Paul Golding (@GoldingBF) June 24, 2023
ویگنر پرائیویٹ ملٹری کنٹریکٹر کے مالک پریگوزن نے 24 جون کی صبح تصدیق کی کہ وہ اور اس کے فوجی یوکرین سے سرحد عبور کرنے کے بعد ایک اہم روسی شہر پہنچے۔ ویگنر کی افواج نے یوکرین میں روس کی جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس شہر کو جہاں سب سے زیادہ خونریز اور طویل ترین لڑائیاں ہوئی ہیں، باخموت پر قبضہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ پریگوزین،جس کی کمان میں 25,000 فوجی ہیں، نے کہا کہ یہ فوجی بغاوت نہیں ہے، بلکہ انصاف کا مارچ ہے۔
Rostov-na-Donu’daki askeri karargah yakınında şiddetli bir patlama meydana geldi.#Moscow pic.twitter.com/bTPqA4Nxav
— VatandaşTube🇹🇷 (@vatandastube) June 24, 2023
اس بیچ ویگنر گروپ کی بغاوت کے بیچ یوکرین کے صدر ولادیمر زلینسکی کے مشیر میخائلو پوڈولیوک نے موجودہ صورتحا ل کو دیکھتے ہوئے روس کو لیکر بڑی پیشن گوئی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 48 گھنٹے روس کی نئی تصویر بنائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس میں یا تو مکمل طور سے خانہ جنگی ہوگی یا پھر بات چیت کے ذریعے حکومت کی تبدیلی کے ذریعے پوتن کا دور اقتدار ختم ہوجائے گا۔ وہیں روسی خبر رساں ایجنسی تاش کے مطابق روسی صدر پوتن کے ترجمان نے اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ صدر ولادیمیر پوتن نے ہفتے کے روز ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف سے بات کی ہے ۔کریملن نے کہا کہ پوتن نے ہفتے کے روز بیلاروس اور قازقستان کے رہنماؤں سے بھی بات کی ہے۔
BREAKING ⚡⚡#Russian Airforce has started b0mbing & destroying the Military Convoy of terr0rist #WagnerGroup heading towards #Moscow on M-4 Highway 🇷🇺
The #Russia Army & Airforce has been given clear orders to crush #Wagner militant before #Kremlin pic.twitter.com/A5byQKNGfO
— ꧁༺ 𝓐𝓙𝓜𝓐𝓝 ༻꧂ 🇲🇻✈️🇦🇪 (@mbaschyr) June 24, 2023
روس کے جنوبی شہر وورونز میں ایک ایندھن کے ڈپو میں آگ لگ گئی ہے، مقامی گورنر نے کہا کہ وورونز میں، (حکام) جلتے ہوئے ایندھن کے ڈپو کو بجھا رہے ہیں۔جائے وقوعہ پر 100 فائر فائٹرز اور 30 سے زیادہ گاڑیاں موجود ہیں،” انہوں نے مزید کہا، کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق کوئی متاثر نہیں ہوا۔گورنر نے آگ لگنے کی وجہ نہیں بتائی لیکن کچھ میڈیا نے ایک ویڈیو شائع کی ہے جس میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر کو دھماکے سے پہلے علاقے میں دکھایا گیا ہے۔
Those who said Russia was too strong to lose: look now. Time to abandon false neutrality and fear of escalation; give Ukraine all the needed weapons; forget about friendship or business with Russia. Time to put an end to the evil everyone despised but was too afraid to tear down.
— Dmytro Kuleba (@DmytroKuleba) June 24, 2023
اس بیچ برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے کہا کہ برطانیہ اور اس کے اتحادی روس میں “صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، انہوں نے “تمام فریقین کو ذمہ دار بننے اور شہریوں کی حفاظت کرنے” پر زور دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ حالات کے بدلتے ہی ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ میں آج بعد میں ان میں سے کچھ سے بات کروں گا اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ تمام فریق ذمہ داری سے برتاؤ کریں۔ ادھر یوکرین کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ روس کے بارے میں “جھوٹی غیر جانبداری ترک کرے” اور کیف کو وہ تمام ہتھیار فراہم کرے جو اسے ماسکو کی افواج کو یوکرین کی سرزمین سے باہر دھکیلنے کے لیے درکار ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔