Bharat Express

Republicans focus on Muslim voters: اسرائیل کی حمایت سے کملا ہیرس کو ہوسکتا ہے نقصان،مسلم ووٹر کو قائل کرنے کیلئے ریپبلکن کا نیا ٹرمپ کارڈ

قریب 30سیکنڈ کے کلپ میں، ایک خاتون راوی کہتی ہیں: “نائب صدر ہیرس نے ایک سائیڈ کا انتخاب کیا ہے – دائیں طرف۔ہیرس نے خود کو واضح کیا ہے کہ وہ اسرائیل اور یہودی لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ویڈیو میں کملا ہیرس کو ایک آزاد فلسطین کے مخالف حامیوں کے طور پر بھی دکھایا گیا ہے۔

امریکہ میں صدارتی انتخابات کی سرگرمیاں اپنے شباب پر ہیں ،جس میں اسرائیل حماس جنگ کو بھی ایک بڑے مسئلے کے طور پردیکھا جارہا ہے، ریپبلکن اور ڈیموکریٹ دونوں اس مسئلے کو اپنے اپنے حق میں بھنانے کی کوشش کررہے ہیں البتہ اس بیچ ریپبلکن نے ایک نیا ٹرمپ کارڈ چل دیا ہے جس سے مسلم ووٹر کو ٹرمپ کے حق میں  قائل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔دراصل ریپبلکنز نے مبینہ طور پر ایک نئی ڈیجیٹل اشتہاری مہم کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد مسلم ووٹروں کو لبھانا ہے، جس میں غزہ میں جاری فوجی کارروائی کے دوران نائب صدر کملا ہیرس کی اسرائیل کے لیے حمایت پر زور دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق  اشتہارمیں  غزہ کے تنازعے پر بائیڈن انتظامیہ کے ردعمل سے الگ تھلگ ووٹروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔یہ مہم فیس بک، انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ جیسے پلیٹ فارمز پر چل رہی ہے، خاص طور پر مشی گن کے ان علاقوں کو نشانہ  بنایا گیا ہے جہاں عرب اور مسلم آبادی غزہ کی صورت حال سے بہت زیادہ متاثر ہے۔اشتہار زپ کوڈز پر مرکوز ہے، جن میں ڈیئربورن، امریکہ کا واحد عرب اکثریتی شہر ہے، جو اپنی “غیر پابند” تحریک کے لیے جانا جاتا ہے جس نے 2024 کی ڈیموکریٹک پرائمریز میں صدر جو بائیڈن کی حمایت سے انکار کر دیاہے۔میٹا اور اسنیپ چیٹ کے انکشافات کے مطابق ان اشتہارات پر خرچ معمولی رہا ہے،  اس اشتہاری ویڈیو میں صارفین کو اسرائیل کے لیے کملاہیرس کی حمایت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

قریب 30سیکنڈ کے کلپ میں، ایک خاتون راوی کہتی ہیں: “نائب صدر ہیرس نے ایک سائیڈ کا انتخاب کیا ہے – دائیں طرف۔ہیرس نے خود کو واضح کیا ہے کہ وہ اسرائیل اور یہودی لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ویڈیو میں کملا ہیرس کو ایک آزاد فلسطین کے مخالف حامیوں کے طور پر بھی دکھایا گیا ہے، راوی نے مزید کہا کہ جب آزاد فلسطین کے حامی غزہ کے لیے کھڑے ہوئے تو کملا ہیرس نے انہیں ان کی جگہ پر رکھ دیا۔ اور آزاد فلسطین کے حامیوں سے وہ نفرت کرتی ہیں۔

مشی گن ڈیموکریٹس نے اس اشتہار پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ایک “گندی چال” کے طور پر بیان کیا ہے جس کا مقصد عرب امریکی اور بائیں طرف جھکاؤ رکھنے والے ووٹروں کو کملا ہیرس سے دور کرنا ہے۔مشی گن میں ایک ڈیموکریٹک آپریٹو نے اس مہم پر تنقید کی ہے اور جی او پی پر حساس سیاسی مسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے خفیہ حربے استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔دونوں جماعتیں انتخابات کے قریب آتے ہی ووٹوں کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر رہی ہیں، خاص طور پر مشی گن جیسی نازک میدان جنگ کی ریاستوں میں، جو 2020 میں بائیڈن کی کامیابی کے لیے اہم تھیں۔ہیرس کے مہم چلانے والوں نے بھی  تصدیق کی کہ وہ امریکی سیاسی تاریخ کی سب سے بڑی ڈیجیٹل اشتہاری مہم شروع کر رہے ہیں، جس میں ٹیلی ویژن اور ڈیجیٹل اشتہارات پر 370 ملین ڈالر خرچ کرنے کا منصوبہ ہے۔

بھارت ایکسپریس۔