Bharat Express

Ramadan 2023: رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی مناسبت سے مسجد حرام میں کی گئی خصوصی تیاری

رمضان کے مبارک اور مقدس مہینے کے آغاز سے روزانہ مسجد حرام میں ہر روز آنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس کے پیش نظرانتظامیہ کی جانب سے تمام کاموں کی رفتار میں بھی تیزی لائی جا رہی ہے۔

تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ

حرمین شریفین کے امور کی انتظامیہ کے ترجمان ھانی حیدر نے رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی مناسبت سے المسجد الحرام میں کی جانے والی تیاریوں کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے بتایا ہے کہ عازمین عمرہ اورعبادت گزاروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام انسانی وسائل اور آپریشنل آلات کو متحرک کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ بیت اللہ شریف میں آنے والے ضیوف الرحمن کو پورے سکون کے ساتھ عبادات کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ اس سال مکہ مکرمہ میں مسجد حرام میں آنے والے نمازیوں اور معتمرین کی تعدا د 950 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے۔ رمضان المبارک کے آغاز سے روزانہ مسجد حرام میں آنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جاہا ہے۔ اسی تناسب سے انتظامیہ کے کام کی رفتار میں بھی تیزی لائی جا رہی ہے۔

جراثیم سے پاک صاف ستھرے ماحول کی فراہمی

ھانی حیدر نے بتایا کہ ادارہ ’’ صدارت عامہ برائے امور مسجد حرام و مسجد نبوی‘‘ آخری عشرہ میں مسجد حرام میں جراثیم سے پاک صاف ستھرے ماحول کی فراہمی کے لیے کارروائیاں تیز کردیا ہے۔ رمضان کے آخری عشرہ میں مسجد حرام کو روزانہ 10 مرتبہ دھویا جائے گا۔ 4 ہزار سے زیادہ کارکن اس عمل میں شریک ہوں گے۔ ہر صفائی آپریشن میں 80 ہزار لٹر سے زیادہ صفائی کرنے والا مواد اور 1600 لٹر فریشنر کا استعمال کیا جائے گا۔ اس دوران تقریباً 15000 لٹر جراثم کش مواد استعمال کیا جائے گا۔ 24 گھنٹے کام کرنے والی 70 سے زیادہ فیلڈ ٹیموں کو مسجد حرام اور اس کے اطراف کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے لیس کیا گیا ہے۔ 500 سے زیادہ خود کار ہینڈ سینیٹائزر تقسیم کیے جائیں گے۔

آب زم زم کی فراہمی

ھانی حیدر نے بتایا کہ ماہ صیام کے آخری عشرہ کے دوران مسجد حرام میں زم زم کے پانی کی فراہمی کی سہولیات کو بھی دو گنا کردیا جائے گا۔ ہرروزپانی کے تقریباً 2 لاکھ کولرز کو خصوصی گاڑیوں کے ذریعہ نماز کے مقامات پر رکھا جائے گا۔ سعی کی جگہ، جناز گاہ اور خصوصی افراد کے ہالز میں ماء زم زم کی 200 سبلیں لگائی جائیں گی۔ شاہ فہد کی توسیع اور شاہ عبداللہ کی توسیع میں عام داخلی راستوں اور سیڑھیوں میں مقدس پانی کے 370 تھیلے فراہم کیے جائیں گے۔ 1400 سے زیادہ کارکن ماء زم زم کی فراہمی کے لیے سرگرم رہیں گے۔

مسلسل نگرانی

’’امور حرمین شریفین‘‘ کا ادارہ مسجد حرام کے اندرونی ہالز اور صحنوں کے اندر تکنیکی، انجینئرنگ، رہنمائی اور سائنسی سروسز کی فراہمی کی نگرانی کے لیے 24 گھنٹے فیلڈ ٹورز کو تیز کردے گا۔ تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر کسی بھی مسئلے کو فوری حل کرنے کی کوشش کی جائے گا تاکہ بیت اللہ شریف آنے والوں کی حفاظت کی جا سکے اور ان کو راحت کا سامان مہیا کرایا جا سکے۔

آپریٹنگ اور دیکھ بھال

آپریشن اور دیکھ بھال کے شعبے میں ادارہ نے مسجد حرام اور اس کے صحنوں میں قومی کیڈرز سے 90 سے زیادہ انجینئرز اور ٹیکنیشن فراہم کر دیئے ہیں۔ یہ افراد مسجد میں موجود 200 سے زیادہ ایسکلیٹرز، 14 ایلیویٹرز کی نگرانی کریں گے۔ اسی طرح، 8 ہزار اسپیکرز اور 9 لاؤڈ سپیکرز پر مشتمل ساؤنڈ سسٹم کی مکمل دیکھ بھال کی جائے گی۔ یہ افراد تمام کاموں کی درستی اور احتیاطی تدابیر پر عمل کا جائزہ لیں گے۔ مسجد کے ہر مقام تک امام کی آواز کو یقینی بنانے کے لیے نگران آلات کی فراہمی کی گئی ہے۔ موذن اور جنازے کے جلوس کے مقامات کو دیکھ بھال کی جائے گی۔ راہداریوں اور صحنوں میں ساؤنڈ سسٹم کے لیے ضروری ٹیسٹ کیے جاتے رہیں گے۔ اس ضمن میں جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی قسم کا نقص سامنے آنے پر اسے فوری دور کر دیا جائے گا۔

سیکورٹی انتظامات اور ہدایات

رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں مسجد حرام میں سیکورٹی کے بھی خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔ ’’صدارت عامہ برائے امور مسجد حرام و مسجد نبوی‘‘ نے آنے والوں کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں اور ملازمین کے ساتھ تعاون ضروری ہے تاکہ مسجد کے اندرحفاظت کو برقراررکھا جا سکے اورآنے والوں کو بہترین مذہبی تجربہ حاصل کرنے کا موقع ملے۔ ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ زائرین کو عمرہ کرنے اوراس میں بتائے گئے اوقات کی پابندی کرنے کے لئے اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔ عازمین اورنمازی تصویریں نہ کھینچیں۔ کسی ایسے نامناسب رویے سے گریزکریں جس سے مسجد حرام کے اندر آنے والوں کی عزت مجروح ہو۔ مسجد حرام کے تقدس کا خیال رکھتے ہوئے آواز بلند نہ کی جائے۔ نماز، ذکر اور دعا کے اوقات کے دوران خاموش رہا جائے۔ بچوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔ بچوں کو بغیر نگرانی کے مت چھوڑا جائے۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Also Read