Bharat Express

Gaza-Israel War: الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز نے غزہ میں ‘نسل کشی’ کی مذمت کی، کہا- اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکے امریکہ

بائیڈن انتظامیہ ان الزامات کو مسترد کرتی ہے کہ اسرائیل منظم طریقے سے غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اس سال کے شروع میں، اس نے بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) میں جنوبی افریقہ کی درخواست کو اسرائیل پر نسل کشی کا الزام بے بنیاد قرار دیا تھا۔

الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز

غزہ میں انسانی تباہی کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے کانگریس کی ترقی پسند خاتون الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز نے امریکہ سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی منتقلی معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جمعہ کو ایوان نمائندگان کے فلور پر ایک پرجوش تقریر میں، اوکاسیو کورٹیز نے غزہ پر اسرائیلی ناکہ بندی کی مذمت کی، جس کے بارے میں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس علاقے کو قحط کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا، “یہ لوگوں کی بڑے پیمانے پر فاقہ کشی ہے، جو مزید 30,000 افراد کے قتل کے بعد انجینئرڈ اور آرکیسٹریٹڈ ہیں، جن میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے مارے گئے تھے۔ شاید ہی کوئی ایک اسپتال بچا ہو۔ اور یہ سب کچھ امریکی وسائل اور ہتھیاروں کی مدد پورا کیا گیا۔”

انہوں نے کہا، “اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ نسل کشی کس طرح کی ہوتی ہے تو اپنی آنکھیں کھولیں۔ یہ 1.1 ملین معصوموں کے جبری قحط کی طرح لگتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ہزاروں بچے گھاس کھاتے ہیں جیسے ان کے جسم خود کو کھا رہے ہیں، جب کہ کھانے کے ٹرک سست اور صرف چند میلوں کے فاصلے پر روک دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، “یہ اچھے اور مہذب لوگوں کی طرح لگتا ہے جو کچھ نہیں کرتے ہیں، یا بہت کم، بہت دیر سے سے کرتے ہیں۔”

 

اوکاسیو کورٹیز، کانگریس میں سب سے زیادہ پہچانے جانے والے ناموں میں سے ایک اور صدر جو بائیڈن کی ڈیموکریٹک پارٹی میں ابھرتا ہوا ستارہ، کو اس سے قبل غزہ میں نسل کشی کا الزام لگانے میں اپنے کئی ساتھی ترقی پسندوں میں شامل ہونے میں ناکام رہنے پر بائیں بازو کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بائیڈن انتظامیہ ان الزامات کو مسترد کرتی ہے کہ اسرائیل منظم طریقے سے غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اس سال کے شروع میں، اس نے بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) میں جنوبی افریقہ کی درخواست کو اسرائیل پر نسل کشی کا الزام بے بنیاد قرار دیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read