ایران کے مذہبی رہنما آیت اللہ عباس علی سلیمانی کا قتل کردیا ہے۔ (فائل فوٹو)
Religious Leader Ayatullah Sulemani Murder in Iranian: مغربی ایشیائی ملک ایران کے مؤثر رہنما آیت اللہ عباس علی سلیمانی کا قتل کردیا گیا ہے۔ 75 سالہ سلیمانی ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے سابق نمائندہ تھے۔ بدھ کے روز یعنی 26 اپریل کو انہیں ایک مسلح حملہ آوروں نے نشانہ بنایا۔
آیت اللہ عباس علی سلیمانی کے قتل کا ویڈیو سامنے آیا ہے۔ اس ویڈیو میں حملہ آور ان پر حملہ کرتے ہوئے بھی نظرآرہا ہے۔ ایران کے آفیشیل نیوز ایجنسی آئی آراین اے نے حادثہ کی تصدیق کی ہے۔ نیوز ایجنسی آئی آراین اے نے ایک افسر کے حوالے سے بدھ کے روز بتایا، “آیت اللہ عباس علی سلیمانی آج صبح ایک مسلح حملے میں مارے گئے۔” ایجنسی کے مطابق، موقع سے حملہ آور کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
آیت اللہ علی خامنہ ای کے خاص تھے آیت اللہ عباس سلیمانی
آیت اللہ عباس سلیمانی ایران کے سپریم لیڈر کا انتخاب کرنے والی ماہرین کی عاملہ کے رکن تھے۔ وہ ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے خاص نمائندے بھی رہے تھے۔ وہ امام بھی تھے، جنہوں نے وسط اسفہان صوبہ کے کشان شہروں اور سستان-بلوچستان کے جنوب-مشرقی صوبہ زاہیدان میں جمعہ کی نماز کی امامت کی تھی۔
دہشت گردانہ حملے میں دو علمائے کرام بھی جاں بحق
آئی آراین اے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ان پر حملہ ایران کے شمالی صوبہ مجندران کے بابولسرشہر میں ہوا۔ اس سے پہلے گزشتہ ماہ میں مشہد کے شمال مشرقی تیرتھ شہر میں ایک مشتبہ جہادی حملے میں دو علمائے کرام کی موت ہوگئی اور ایک دیگرزخمی ہوگیا تھا۔ اسی طرح اب سلیمانی کا قتل کردیا گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس