Bharat Express

PM Modi Egypt Visit: مصر کی الحکیم مسجد کا دورہ کریں گے وزیر اعظم مودی، ہندوستانی فوجیوں کو پیش کریں گے خراج عقیدت

PM Modi Egypt Visit: وزیراعظم نریندر مودی 24 جولائی کو مصر کا دورہ کریں گے۔ اس دوران مصر میں وہ پہلی عالمی جنگ کے دوران شہید ہوئے ہندوستانی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔

وزیر اعظم مودی مصر کی الحکیم مسجد کا دورہ کریں گے۔

وزیراعظم نریندر مودی اپنے پہلے مصر دورہ کے دوران، 11ویں صدی کو تاریخی الحکیم مسجد کا دورہ کریں گے اور ان ہندوستانی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کریں گے، جو پہلی عالمی جنگ کے دوران مصر کے لئے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے تھے۔ پیر کے روزخارجہ سکریٹری موہن کواترا نے اس کی اطلاع دی۔ خارجہ سکریٹری نے امریکہ اورمصرکے مجوزہ دورہ سے متعلق ایک خصوصی بریفنگ میں بتایا کہ وزیراعظم مودی 24 اور 25 جون کو مصر کا دورہ کریں گے۔ مصردورہ سے پہلے وزیراعظم مودی صدرجوبائیڈن کی دعوت پر امریکہ ہنچیں گے۔

موہن کواترا نے کہا، قابل ذکر ہے کہ یہ وزیراعظم مودی کا مصر کا پہلا دورہ ہوگا۔ یہ 1997 کے بعد ہندوستانی وزیراعظم کا مصر کا پہلا باضابطہ دو طرفہ ممالک کا دورہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بیچ میں دورے ہوئے ہیں، لیکن وہ بیشتر کثیر جہتی یا کثیر جہتی پروگراموں کے لئے رہے ہیں۔ کواترا نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم مودی 24 جون کو قاہرہ پہنچنے پر سب سے پہلے ہندوستانی یونٹ سے ملیں گے۔ یہ یونٹ اعلیٰ سطح کے وزراء کا ایک منتخب ادارہ ہے، جسے مصرکے صدر نے ہندوستان دورہ سے واپسی کے بعد تشکیل دیا تھا۔

مسجدالحکیم کی ہے خاص اہمیت

وزیراعظم نریندر مودی 25 جون کو مسجد الحکیم کے دورہ سے شروع ہوگا۔ یہ 11ویں صدی کی مسجد ہے، جس کی تعمیر بوہرہ برادری کے ذریعہ کی گئی تھی۔ الحکیم مسجد کے دورہ کے بعد ہیلیوپولس کا دورہ کیا جائے گا۔ یہاں پہلی عالمی جنگ کے دوران مصر کے لڑتے ہوئے قربانی دینے والے ہندوستانی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد وزیراعظم کا مصر کے صدر کے ساتھ باضابطہ طور پر دوطرفہ میٹنگ ہوگی اور اس دن مختلف معاہدوں اور میمورنڈم پر دستخط کئے جائیں گے۔

مصرکے مفتی اعظم کے حالیہ ہندوستان دورہ کو یاد کرتے ہوئے موہن کواترا نے کہا کہ ہندوستان کی جی-20 صدارت کے دوران مصرف کو مہمان خصوصی کے طور پرمدعو کیا گیا تھا۔ کواترا نے کہا، ’’ہم امید کرتے ہیں کہ وزیراعظم مودی کا مصر دورہ نہ صرف ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی رفتار کو یقینی بنائے گا، بلکہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعلقات کے نئے حلقوں میں توسیع کرنے میں بھی مدد کرے گی۔“

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read