پاکستان کے سابق جنرل نے کہا، بھارت سے بات چیت پاکستان کی ضرورت
Pakistan: پاکستان کی مسلح افواج کے میڈیا بازو انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے سابق ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل اطہر عباس (ریٹائرڈ) نے اتوار کو کہا کہ “پاکستان کو بھارت کے ساتھ بات چیت کرنے کی ضرورت ہے”۔ یہ اطلاع میڈیا رپورٹس میں دی گئی۔ ڈان کی ایک رپورڑ کے مطابق، انہوں نے 14ویں کراچی لٹریچر فیسٹیول کے آخری دن ‘پڑوسیوں میں امن اور سلامتی کی تلاش’ کے عنوان سے ایک مباحثے کے دوران یہ بیان دیا۔
عباس نے کہا، “اس وقت بات چیت ہمارے ملک کی ضرورت ہے… آگے بڑھنے کا راستہ صرف ریاستی مشینری نہیں ہے، کیونکہ اگر آپ اسے (مکمل طور پر) سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ پر چھوڑ دیں گے تو کوئی بھی آگے نہیں بڑھ سکے گا۔یہ آگے تو بڑھے گا لیکن ایک قدم آگے بڑھنا مطلب دو قدم پیچھے جانے جیسا ہے۔”
یہ بھی پڑھیں- Pakistan Crisis: شہباز شریف کے لئے مدد کے تمام راستے بند، بے روزگاری اور فاقہ کشی کے دہانے پر پاکستان
انہوں نے کہا، “ایک پہل ہونی چاہئے.. ٹریک 2 ڈپلومیسی کی طرح، میڈیا کی طرح، تجارت اور کاروباری تنظیم کی طرح، تعلیم کی طرح.. اور وہ بات چیت کر سکتے ہیں اور ہندوستانی معاشرے میں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔”
عباس نے کہا، “یہ (بھارتی) حکومت (اور) ریاستی حکام پر دباؤ ڈالتا ہے کہ وہ دیکھیں کہ لوگ کیا کہہ رہے ہیں۔ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ بات چیت پاکستان کی ضرورت ہے۔” انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تو امریکہ اور یورپی یونین جیسے ‘بیرونی اداکاروں’ کو بھی شامل کر سکتا ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ وہ کتنی جلدی ہمسایوں کے ساتھ کوئی بات چیت ہوتے دیکھ رہے ہیں، جنرل عباس نے کہا، “آپ اپنے پڑوسی کو تبدیل نہیں کر سکتے، آخر کار، انہیں مذاکرات کی میز پر آنا ہی پڑے گا.. خواہ وہ محسوس کریں کہ یہ بہت بڑی طاقت ہے۔” سابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے بیان دیا کہ پاکستان میں عدم استحکام ہے، یہ بھارت میں بھی پھیلے گا اور ہمیں صرف اسٹیبلشمنٹ کا انتظار نہیں کرنا چاہیے، دیگر آپشنز بھی تلاش کرنا چاہیے۔
-بھارت ایکسپریس