United Nations Security Council نے حافظ سعید کے قریبی ساتھی عبدالرحمان مکی کو بھی عالمی دہشت گرد قرار دیا
United Nations Security Council : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کو پاکستان میں مقیم دہشت گرد عبدالرحمان مکی کو عالمی دہشت گرد کی فہرست میں شامل کر دیا۔ واضح رہے کہ مکی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ محمد سعید کےرشتہ دار بھی ہیں۔ بھارت نے گزشتہ سال لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے رہنما کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی کوشش کی، لیکن چین نے اسے روک دیا۔ بھارت نے جون میں اس کے لیے چین کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ لیکن 16 جنوری 2023 کو چین پیچھے ہٹ گیا اور اس کے ساتھ ہی عبدالرحمان مکی کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا گیا۔
اقوام متحدہ نے اپنے بیان میں کہا کہ 16 جنوری 2023 کو سلامتی کونسل کی کمیٹی نے عبدالرحمن مکی کو داعش، القاعدہ پابندیوں کی کمیٹی کے تحت کالعدم فہرست میں ڈال دیا۔ القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ سے منسلک دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہونے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق مکی اب پیسہ استعمال نہیں کر سکتا، ہتھیار نہیں خرید سکتا اور دائرہ اختیار سے باہر سفر نہیں کر سکتا۔
عبدالرحمان مکی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ یعنی جماعت الدعوۃ کے سیاسی شعبے کے سربراہ ہیں۔ مکی کو لشکر طیبہ کے بین الاقوامی امور کا سربراہ بھی کہا جاتا ہے۔ عبدالرحمان مکی ہندوستان کے جموں و کشمیر میں دہشت پھیلانے، دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے، دہشت گرد تنظیم کے لیے رقم اکٹھا کرنے اور دہشت گردوں کو بھرتی کرنے کا کام کرتا رہا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ امریکی حکومت نے مکی پر 20 لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلے سے پہلے ہی واشنگٹن اور دہلی مکی کو ملکی قوانین کے تحت دہشت گرد قرار دے چکے ہیں۔
مکی اپنے بھارت مخالف بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہے
مکی بھارت کے خلاف زہر اگلنے کی وجہ سے خبروں میں رہے ہیں۔ سال 2010 میں پونے کی جرمن بیکری میں ہونے والے دھماکے سے 8 دن پہلے اس نے مظفر آباد میں تقریر کی اور پونے سمیت بھارت کے تین شہروں میں دہشت گردانہ حملے کرنے کی دھمکی دی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق 2020 میں پاکستان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مکی کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے معاملے میں مجرم قرار دیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس