پاکستان میں الیکشن کے دو ہفتے کے بعد نئی حکومت نہیں بن سکی ہے۔
Pakistan General Election 2024: پاکستان میں آج جمعرات (8 فروری) کو ہونے والے عام انتخابات کے لئے تقریباً 6,50,000 سیکورٹی اہلکارتعینات کئے گئے ہیں۔ افسران نے بتایا کہ اس الیکشن میں 12.85 کروڑ سے زیادہ رجسٹرڈ رائے دہندگان ووٹنگ کریں گے۔ ملک میں عام انتخابات سے ایک دن پہلے بدھ (7 بدھ) کو بلوچستان صوبہ میں الیکشن دفاترکو نشانہ بناکرکئے گئے دوبم دھماکوں میں کم ازکم 30 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور 42 دیگرزخمی ہوگئے۔ ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق، رائے دہندگان کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے تقریباً 6,50,000 سیکورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
ان میں پولیس، سول آرمڈ فورسز اورمسلح افواج کے اہلکارشامل ہیں۔ ووٹنگ جمعرات کی صبح 8 بجے شروع ہوگی اورشام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے مطابق، کل 12,85,85,760 رجسٹرڈ رائے دہندگان یعنی ووٹرز ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ قومی اسمبلی کی نشست کے لئے 5,121 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں 4,807 مرد، 312 خواتین اوردو خواجہ سرا شامل ہیں۔ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لئے 12,695 امیدوارمیدان میں ہیں، جن میں 12,123 مرد، 570 خواتین اور دو خواجہ سرا شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہی یہ بڑی بات
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ایک افسرنے بتایا کہ ریٹرننگ آفیسر، جنہیں پہلے سے ہی مجسٹریٹ کی خصوصی طاقت دی گئی ہیں۔ پولیس اور فوجی اہلکاروں کی سیکورٹی میں ووٹنگ کی اشیا کو ووٹنگ مراکزتک لے جائیں گے۔ ای سی پی کے اعدادوشمارکے مطابق، پنجاب میں سب سے زیادہ 7,32,07,896 رجسٹرڈ رائے دہندگان ہیں۔ اس کے بعد سندھ میں 2,69,94,769، خیبرپختونخوا میں 2,19,28,119 بلوچستان میں 53,71,947 اورراجدھانی اسلام آباد میں 10,83,029 ووٹنگ ہیں۔
اعدادوشمارکے مطابق، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پورے ملک میں 9,07,675 ووٹنگ مراکز قائم کئے ہیں، جن میں مرد رائے دہندگان کے لئے 25,320، خواتین کے لئے 23,952 اور دیگر 41,403 مشترکہ ووٹنگ مراکز شامل ہیں۔ ای سی پی کے مطابق، 44,000 ووٹنگ مراکزعام ہیں جبکہ 29,985 کو حساس اور 16,766 مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ دہشت گردانہ گروپوں کی طرف سے حملوں کے خطرے کے سبب سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔
افواہوں پرتوجہ نہ دینے کی اپیل
ٹیلی کام ریگولیٹر، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ان افواہوں کو مسترد کردیا کہ انتخابات کے دن انٹرنیٹ سروسزبند کر دی جائیں گی۔ پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ووٹنگ کے دن عوام کوانٹرنیٹ کی سہولت میسرہوگی۔ قابل ذکرہے کہ عام انتخابات میں 74 سالہ نوازشریف کی نظریں دوبارہ وزیراعظم بننے پرہوں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی جانب سے وزیراعظم کے عہدے کا چہرہ بلاول بھٹو زرداری پرامید ہیں کہ لوگ انہیں ایک موقع دیں گے۔ حالانکہ سب سے خاص بات یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے لیڈر اور سابق وزیراعظم عمران خان جیل میں بند ہیں اوران کی پارٹی کے بینرتلے امیدوار حصہ نہیں لے پا رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف نے آزاد امیدواروں کو حمایت دی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔