پی ایم شہباز شریف کا بڑا بیان … بھارت سے تین جنگ لڑی ، لیکن نتیجہ بربادی
Pakistan has learnt its lesson: سیاسی عدم استحکام سے دوچار پاکستان کو معاشی محاذ پر بھی برےحالات کا سامنا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکساتن میں گیہوں بحران بھی پریشانی کا سبب بنتا جا رہا ہے۔ ملک کے کئی حصوں میں گیہوں کے بحران میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ یعنی صاف لفظوں میں کہیں تو اس طرح کے حالات رہےتو آنے والے دنوں میں پاکستانی لوگوں کی تھالی سے روٹی غائب ہوسکتی ہے۔
حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ پاکستان اب دنیا بھر میں گھوم کر بھیک مانگنے پر مجبور ہے۔پاکستان کی معاشی حالت دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے۔ پرانے دوست بھی اب اس سے جان چھڑانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان مسائل کا گڑھ بن چکا ہے۔ ان مسائل سے نکلنے کے سارے راستے اس کے لیے آہستہ آہستہ بند ہوتے جا رہے ہیں۔ ایسے میں معاشی اور سیاسی بحران کے چکر میں پھنسے پاکستان کی ہر بیماری کا علاج بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات ہی ہو سکتے ہیں۔
حال ہی میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے لیے بار بار قرض مانگنے کا موازنہ بھیک مانگنے سے کیا اور کہا کہ اس کی وجہ سے انہیں شرمندہ ہونا پڑتا ہے۔
مغربی ایشیا کے معروف میڈیا ادارے العربیہ کو دیے گئے انٹرویو میں جب پاکستانی وزیراعظم سے بھارت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ آزادی کے بعد سے پاکستان نے تین جنگوں میں سبق سیکھا ہے اور اب وہ امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے خود چینل کے ذریعے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے روکنا چاہیے۔
مودی سے اپیل: اپنے وسائل کو گولہ بارود پر ضائع نہیں کرنا چاہتے
پاکستانی وزیر اعظم نے کہا، ‘ہم غربت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ہم خوشحالی اور ترقی چاہتے ہیں۔ ہم اپنے لوگوں کو تعلیم دینا، انہیں صحت کی سہولیات اور روزگار فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم اپنے وسائل کو بموں اور گولہ بارود پر ضائع نہیں کر سکتے۔’
پاکستان دیوالیہ ہونے کے دہانے پر
پاکستان کا ہر معاشی انڈیکس گراوٹ درج کر رہا ہے۔ پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں اضافے کے ساتھ اسٹاک مارکیٹ گزشتہ کئی ماہ سے مندی کا شکار ہے۔ پاکستان میں ایک ڈالر کی قیمت 228 روپے کے برابر ہو گئی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت اس سے 40 روپے زیادہ ہے۔ پاکستان میں فارن ایکسچینج فنڈز فروری 2014 کے بعد کم ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں صرف 4.3 بلین ڈالر رہ گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے کمرشل بینکوں کے پاس 5.8 بلین ڈالر ہیں۔ اس طرح پاکستان کے پاس مجموعی طور پر صرف 10.1 بلین ڈالر ہیں۔
-بھارت ایکسپریس