پاکستان میں ہائی الرٹ اور سرحدیں سیل کردی گئی ہیں۔
پاکستان کے مران شاہ میں ریٹرننگ آفسیرآفس کے باہر سیکورٹی اہلکاروں کے ذریعہ مبینہ طورپرکی گئی گولی باری کے بعد این اے-40 سیٹ سے امیدوار اور نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) سربراہ محسن ڈاور گولی لگنے کے بعد زخمی ہوگئے ہیں۔ پارٹی کارکنان کے مطابق، محسن ڈاور الیکشن لڑنے والے امیدوار کے طور پر ووٹوں میں ہو رہی دھاندلی سے متعلق ریٹرننگ آفیسر کے آفس جانا چاہتے تھے۔ ذرائع کے مطابق، اس درمیان ان پرپولیس اور سیکورٹی اہلکاروں نے گولی چلا دی۔ واضح رہے کہ ریٹرننگ آفیسر مران شاہ چھاؤنی کے اندر واقع ہے۔
I have been trying to contact DC & GOC #NorthWaziristan to get an explanation & to get them to hold an urgent inquiry into the unlawful attack on peaceful protesters. I also wanted to ask them to make arrangements for shifting @mjdawar & others critically injured to #Peshawar.
— Bushra Gohar (@BushraGohar) February 10, 2024
I have been trying to contact DC & GOC #NorthWaziristan to get an explanation & to get them to hold an urgent inquiry into the unlawful attack on peaceful protesters. I also wanted to ask them to make arrangements for shifting @mjdawar & others critically injured to #Peshawar.
— Bushra Gohar (@BushraGohar) February 10, 2024
کیا ہے پورا معاملہ؟
محسن ڈاوراین ڈی ایم کی طرف سے این اے-40 سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی سے متعلق انہوں نے دھاندلی کے الزام لگائے تھے، جس سے متعلق وہ ریٹرننگ آفیسرآفس میں جا رہے تھے۔ پارٹی ذرائع نے الزام لگایا کہ پولیس اورسیکورٹی اہلکاروں نے پہلے محسن ڈاورکو آفس میں داخل ہونے سے روکا، پھربحث کے بعد صورتحال خراب ہوگئی اورتعینات سیکورٹی افسران نے مبینہ طورپرگولی باری کردی، جس میں محسن ڈاوراوران کے کئی حامی زخمی ہوئے ہیں۔ مران شاہ آراوآفس کے باہرکے حادثہ سے کچھ گھنٹے پہلے ہی محسن ڈاورنے دعویٰ کیا تھا کہ پی کے-104 کے اسمبلی حلقہ کے نتائج میں اقبال وزیر(پی ایم ایل-این امیدوار) کے حق میں دھاندلی کی گئی ہے۔
🚨Tragic: @mjdawar & 11 supporters fired upon entering Cantonment for election results. 4 bullets hit Mohsin, 1 supporter lost. Violence mars democracy. 💔@a_siab @AsadAToor @BushraGohar @HamidMirPAK pic.twitter.com/AGqQxVDbBu
— Rafi Khan (@RafiKhan_1) February 10, 2024
حملے کی جانچ کا مطالبہ
نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) پارٹی کی ترجمان بشریٰ گوہر نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ پُرامن مظاہرین پرغیرقانونی حملے کی فوری جانچ کرانے کے ڈی سی اور جی او سی سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہی ہوں۔ اس کے ساتھ ساتھ محسن ڈاوراوران کے شدید طورپرزخمی لوگوں کوپشاورشفٹ کرنے کا انتظام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ین ڈی ایم پارٹی حامیوں کی طرف سے آنے والی خبروں کے مطابق اس حادثہ میں 11 افراد کو گولی لگنے کی خبر ہے اورایک کارکن کی موت ہوگئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔