پاکستان: وادی سوات میں پولیس اسٹیشن پر خودکش حملے میں 10 افراد ہلاک ،20 سے زائد زخمی
Khyber Pakhtunkhwa: پاکستان کے شورش زدہ شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں آج یعنی پیر کو ایک پولیس اسٹیشن پر ہونے والے “خودکش حملے” میں آٹھ پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 10 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے۔ یہ معلومات حکام نے دی ہے۔ دھماکا وادی سوات کے کبل پولیس اسٹیشن میں ہوا۔ تھانے کے احاطے میں محکمہ انسداد دہشت گردی اور ایک مسجد بھی ہے۔
خیبر پختونخواہ (کے پی) کے انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان نے کہا کہ صوبے میں سکیورٹی اہلکار ‘ہائی الرٹ’ پر ہیں۔ ڈان اخبار نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ سوات کے کبل میں پیر کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پولیس اسٹیشن پر ایک “مشتبہ خودکش حملے” میں آٹھ پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 10 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے۔
جیو نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) شفیع اللہ گنڈا پورنے بتایا کہ تھانے کے اندر دو دھماکے ہوئے، جس سے عمارت تباہ ہو گئی۔پولیس نے بتایا کہ ملبے تلے متعدد افراد دب گئے، زخمیوں کو سیدو شریف ٹیچنگ اسپتال لے جایا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس دوران تمام قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘دہشت گردی کو جلد جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔’
ریڈیو پاکستان نے رپورٹ کیا کہ کے پی کے قائم مقام وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور متعلقہ حکام کو امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ فوری طور پر کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، لیکن پاکستانی طالبان نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد حالیہ مہینوں میں ایسے ہی حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس