Bharat Express

بین الاقوامی

یاد رہے کہ لڑائی کے باعث بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز تقریباً 50 ہزار لوگوں نےغزہ کی پٹی کے جنوبی حصے کی طرف نقل مکانی کی۔اپنا گھر چھوڑ کر جانے والوں کی یہ اس ہفتے میں اب تک کی سب سے بڑی تعداد تھی۔

اسرائیلی قتل وغارت گری میں 11 ہزار سے زیادہ فلسطینی عوام شہید ہو چکے ہیں، جن میں کافی بڑی تعدا بچوں اور خواتین کی ہے۔ جبکہ حماس کے حملے میں اسرائیل کے تقریباً 1,400 لوگ ہلاک ہوئے ہیں اور220 سے زیادہ لوگوں یرغمال ہیں۔

Israel Gaza War: حماس کے حملے کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی کارروائی ایک ماہ سے زیادہ وقت سے جاری ہے۔ اب امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل سے 3 دنوں سے زیادہ لڑائی کو روکنے کے لئے کہا ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ وہ شہریوں کو جنوب کی طرف سفر کرنے کی اجازت دینے کے لیے دن میں کئی گھنٹے لڑائی روک رہا ہے۔

باغچی نے کہا، "7 نومبر کو، ہمارے سفارت خانے کو قونصلر رسائی کا ایک اور دور ملا، ہم نے آٹھ لوگوں سے ملاقات کی اور ہم ان کے خاندان کے افراد سے بھی رابطے میں ہیں۔ گزشتہ ہفتے یا اس ماہ کے شروع میں وزیر خارجہ نے دہلی میں اپنے خاندان کے رکن سے ملاقات کی تھی۔

اپنے پیغام میں امریکی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم امریکی یرغمالیوں کو گھر پہنچائیں اور اس خطے میں کشیدگی کو بڑھنے سے روکیں۔ قابل ذکر ہے کہ امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس اور ان کے شوہر ڈگ ایمہوف ہر سال دیوالی مناتے ہیں۔

رائے شماری کے ڈائریکٹر پروفیسر شیبلی تلہامی نے کہا کہ تازہ ترین سروے کے مطابق امریکہ میں نوجوانوں کی ایسی تعداد جن کی عمر 35سال سے کم ہے ،ان میں ایسے نوجوانوں کی تعداد کم ہوتی چلی جارہی ہے جو یہ چاہتے ہیں  کہ امریکہ اسرائیل کا ساتھ دے۔

حماس کے میڈیا بیورو کے سربراہ سلامہ معروف کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ' انروا' اور اس کے حکام کو غزہ میں انسانی تباہی کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔

راشدہ طلیب امریکی کانگریس میں دوسری مسلم امریکی خاتون ہوں گی جنہیں اس سال یہودی ریاست پر تنقید کرنے پر باضابطہ طور پر تنبیہ کی جائے گی۔ ریپبلکن قانون ساز الہان ​​عمر کو فروری میں اسرائیل کے خلاف اسی طرح کے تبصروں پر ہٹا دیا گیا تھا۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ کے مطابق، غزہ میں کم از کم 10,569 ہلاک ہوئے جن میں 4,324 بچے، 2,823 خواتین، 649 بزرگ اور 26,475 زخمی ہوئے۔