Bharat Express

بین الاقوامی

ادھر مسلم راشٹریہ منچ کے ترجمان Shahid Sayeed نے برطانوی انتخابی نتائج پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان اور برطانیہ کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

شبانہ محمود 17 ستمبر 1980 کو پیدا ہوئیں۔ 2002 میں انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ تاہم شبانہ کا بچپن زیادہ امیر نہیں تھا۔ ان کے والد سعودی عرب میں سول انجینئر کے طور پر کام کرتے تھے اور ان کی والدہ کریانہ کی دکان میں کام کرتی تھیں۔

ایک فلسطینی اہلکار نے کہا کہ اگر اسرائیل اس تجویز کو قبول کرتا ہے تو ہماری کوششوں سے ایک فریم ورک تیار ہو جائے گا۔ اس سے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان 9 ماہ سے جاری جنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔

برطانیہ میں جیتنے والے ہندوستانی نژاد 28 ایم پیز میں سے ریکارڈ 12 ممبران سکھ کمیونٹی سے آتے ہیں۔ اس میں وہ چھ خواتین بھی شامل ہیں جو ہاؤس آف کامنز کے لیے منتخب ہوئی ہیں۔ تمام جیتنے والے سکھ ایم پیز کا تعلق لیبر پارٹی سے ہے۔

پیزشکیان ایک ایسے رہنما بھی ہیں جو مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے پر یقین رکھتے ہیں۔ ایران میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کے بعد صدارتی انتخابات کرائے گئے۔

کلاس روم بحث میں حصہ لینا بھی نہایت ضروری ہے۔ کوشک کہتی ہیں ’’کلاس میں حاضری پر زور دیا جاتا ہے جس سے سبق کو بہتر طریقے سے یاد رکھنے، بات چیت کی مہارت میں اضافہ کرنے اور موضوع کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔

سانپ زمین کے خطرناک ترین جانوروں میں سے ایک ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ چین کے دیہاتوں میں سانپوں کی کاشت کی جاتی ہے۔ وہاں کے لوگ اس کاروبار سے کروڑوں کما رہے ہیں۔ کنگ کوبرا، وائپر اور ریٹل سانپ جیسے بہت سے زہریلے سانپ وہاں پالے جاتے ہیں۔

ایران کے مرحوم صدر ابراہیم رئیسی کی مئی میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد 28 جون کو ایران میں صدارتی انتخاب کا پہلا دور ہوا تھا جس میں چار امیدوار مدِ مقابل تھے۔الیکشن کے پہلے راؤنڈ میں کوئی بھی امیدوار 50 فی صد سے زائد ووٹ حاصل نہیں کر سکا تھا۔

بانی پی ٹی آئی نے جیل میں ناروا سلوک پر بھوک ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پارٹی سے مشاورت کے بعد بھوک ہڑتال کی تاریخ دیں گے۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کل پارٹی رہنماؤں کو بلایا تھا انہیں نہیں ملنے دیا گیا۔

لیبر پارٹی تاریخی1997 کے نتائج کو دوہرانے جارہی ہے۔ لیبرپارٹی کو1997 کے بعد اب تک کی سب سے بڑی جیت ملی تھی۔ اس وقت پارٹی کے رہنما ٹونی بلیئر تھے۔ پارٹی نے اس وقت 419 سیٹیں جیتی تھیں۔ جبکہ کنزرویٹیو صرف165سیٹوں پرسمٹ کررہ گئی تھی۔