شمالی کوریا کا ایک اعلیٰ سطحی اقتصادی وفد ایران کے دورے پر ہے، شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے بدھ کو بتایا کہ کوروناوبائی امراض کے آغاز کے بعد سے دونوں ممالک کی پہلی سفارتی بات چیت ہونے جارہے ہیں۔نئی سرد جنگ” کے خیال کو اپناتے ہوئے، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن امریکہ کا سامنا کرنے والے ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے پر زور دے رہے ہیں، کیونکہ ان کے ہتھیاروں کے تیز تجربات نے امریکہ اور جنوبی کوریا کو اپنی فوجی مشقوں کو بڑھانے پرمجبور کردیاہے۔
کوریاکی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بدھ کو بتایا کہ شمالی کوریا کے وزیر برائے بیرونی اقتصادی تعلقات یون جنگ ہو کی قیادت میں پیانگ یانگ کا وفد منگل کو ایران کے دورے کے لیے روانہ ہوا۔ سرکاری میڈیا نے فوری طور پر مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔پیانگ یانگ اور تہران دنیا کی ان چند حکومتوں میں شامل ہیں جو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے یوکرین پر حملے کی حمایت کرتے ہیں اور دونوں پر روس کو فوجی سازوسامان فراہم کرنے کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ آخری بار جب شمالی کوریا نے سینئر حکام کو ایران بھیجا تھا اگست 2019 کی تاریخ تھی، جب پیانگ یانگ کی ربڑ سٹیمپ پارلیمنٹ کے وائس چیئر پاک چول من کی قیادت میں ایک گروپ نے ایک ہفتہ طویل دورہ کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان فعال سفارتی تبادلے ہوئے تھے۔اس کے بعد اب ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو نئی توانائی دینے کی کوشش کی جارہی ہے اور اسی ضمن میں یہ سرکاری دورہ مانا جارہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔