Bharat Express

North Korea blows up roads near South Korean border: شروع ہوسکتی ہے ایک اور نئی جنگ، شمالی کوریا نے جنوبی کوریا سےجوڑنے والی سڑکوں کو بم دھماکے سے اُڑا دیا

جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی اس وقت سے بڑھ گئی ہے جب شمالی کوریا نے اپنے پڑوسی پر ملک کے دارالحکومت پیانگ یانگ پر پروپیگنڈہ کتابچے والے ڈرون بھیجنے کا الزام لگایا تھا۔یہ دھماکے ایک دن بعد ہوئے جب شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے اس مسئلے پر بات کرنے کے لیے اپنے اعلیٰ فوجی اور سکیورٹی حکام کے ساتھ ایک میٹنگ بلائی تھی۔

جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق، دونوں ملکوں کو جوڑنے والی سڑکوں کو شمالی کوریا نے بم دھماکے سے  اڑا دیا ہے۔جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے منگل کو میڈیا کو بھیجے گئے ایک پیغام میں کہا کہ دونوں ممالک کو تقسیم کرنے والی فوجی حد بندی لائن کے شمال میں سڑک کے کچھ حصوں کو دوپہرکے قریب دھماکے سے اڑا دیا گیاہے۔بیان میں کہا گیا  کہ فوج نے حد بندی لائن کے جنوب میں انتباہی گولیاں چلائیں ہیں۔حالانکہ سیئول نے پیر کو ہی خبردار کیا تھا کہ پیانگ یانگ سڑکوں کو اڑانے کی تیاری کر رہا ہے۔

جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی اس وقت سے بڑھ گئی ہے جب شمالی کوریا نے اپنے پڑوسی پر ملک کے دارالحکومت پیانگ یانگ پر پروپیگنڈہ کتابچے والے ڈرون بھیجنے کا الزام لگایا تھا۔یہ دھماکے ایک دن بعد ہوئے جب شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے اس مسئلے پر بات کرنے کے لیے اپنے اعلیٰ فوجی اور سکیورٹی حکام کے ساتھ ایک میٹنگ بلائی تھی۔ملاقات کے دوران، کم نے ڈرون پروازوں کو “دشمن کی سنگین اشتعال انگیزی” کے طور پر بیان کیا اور ملک کی خودمختاری کے دفاع کے لیے “فوری فوجی کارروائی” اور اپنے “جنگی روک تھام” کے آپریشن سے متعلق غیر متعینہ کاموں کا تعین کیا۔شمالی کوریا نے اس سے قبل فرنٹ لائن آرٹلری اور دیگر فوجی یونٹوں کو جنوبی کوریا پر حملہ کرنے کے لیے تیار رکھا تھا، اگر اس کے ڈرون شمالی کوریا پر دوبارہ پائے جاتے ہیں تو وہ حملہ شروع کردیں گے۔ جنوبی کوریا نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے کہ آیا اس نے ڈرون بھیجے ہیں لیکن خبردار کیا ہے کہ اگر اس کے شہریوں کی حفاظت کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ شمالی کوریا کو سخت سزا دے گا۔

سڑکوں کو تباہ کرنا کِم جونگ اُن کے جنوبی کوریا کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے دباؤ کی وجہ سے ہے، اسے باضابطہ طور پر اپنے ملک کے بنیادی دشمن کے طور پر مستحکم کرنا اور شمالی کوریا کے کئی دہائیوں پر محیط مقصد کو ایک پُرامن کوریائی اتحاد کے حصول کے لیے چھوڑ دیئے جانے کی مہم کا حصہ ہے۔سال 2020میں، شمالی کوریا نے دونوں کوریاؤں کے لیے رابطہ دفتر کو دھماکے سے اڑا دیاتھا۔گزشتہ سال نومبر میں، پیانگ یانگ نے کہا تھا کہ وہ مزید فوجی اور فوجی سازوسامان سرحد پر منتقل کرے گا اور سیول کی جانب سے پیانگ یانگ کی جانب سے فوجی جاسوس سیٹلائٹ لانچ کرنے کے جواب میں معاہدے کے کچھ حصوں کو معطل کرنے کے بعد 2018 کے مشترکہ فوجی معاہدے کا پابند نہیں رہے گا۔جنوبی کوریا کے حکام نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے اس سال کے شروع میں سرحد کے ساتھ اینٹی ٹینک رکاوٹیں اور بارودی سرنگیں بچھانا شروع کی تھیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read