نواز شریف پاکستان آنے کی تیاری سے پہلے پارٹی کارکنان کو الیکشن سے متعلق ہدایات دے رہے ہیں۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف آئندہ 21 اکتوبر کو لندن سے پاکستان لوٹنے والے ہیں۔ اس سے پہلے وہ ویڈیو لنک کے ذریعہ لندن سے ہی پارٹی کارکنان سے جڑ رہے ہیں۔ ساتھ ہی آئندہ الیکشن سے متعلق ہدایات دے رہے ہیں۔ اسی ضمن میں پیر کی شام ویڈیو لنک کے ذریعہ پارٹی کارکنان سے جڑے تھے، جہاں انہوں نے ہندوستان سے متعلق بیان دیا۔
دراصل، نوازشریف نے کہا، ’’ان کا ملک، دنیا سے پیسہ مانگ رہا ہے، جبکہ ہندوستان چاند پر پہنچ گیا ہے۔ ہم کنگال ہونے کی دہلیز پرہیں جبکہ ہندوستان کے آس پاس خزانے میں 600 ارب ڈالر ہیں۔ ہندوستان جی-20 کی میزبانی کر رہا ہے، لیکن پاکستان ایک ایک ارب ڈالر چین اورعرب ممالک سمیت پوری دنیا سے مانگ رہا ہے۔ ایسے میں ہماری ان کے سامنے کیا عزت رہ گئی ہے۔‘‘
اس حال کا ذمہ دار کون؟
اتنا ہی نہیں، انہوں نے پاکستان کی اقتصادی بدحالی کے لئے ملک کے سابق جنرلوں اورججوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ہندوستان نے جو حصولیابی حاصل کی، وہ پاکستان کیوں حاصل نہیں کرسکا؟ یہاں اس کے لئے کون ذمہ دار ہے؟‘‘ نوازشریف نے کہا کہ جن لوگوں نے پاکستان کا یہ حال کیا ہے وہ ملک کے سب سے بڑے مجرم ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’جب اٹل بہاری باجپئی ہندوستان کے وزیراعظم بنے تھے، تب ہندوستان کے پاس صرف ایک ارب ڈالرتھے، لیکن اب ہندوستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر600 ارب ڈالرہوگیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا سوال کیا کہ ہندوستان آج کہاں پہنچ گیا ہے اور پاکستان بھیک مانگنے کے لئے کہاں رہ گیا ہے؟
Former Prime Minister of Pakistan @NawazSharifMNS says, “Today India has reached the Moon…the #G20 meeting was held in India, and #Pakistan is begging countries around the world for a billion dollars.” pic.twitter.com/ixC0dJ6yzx
— Upendrra Rai (@UpendrraRai) September 20, 2023
اکتوبرمیں پاکستان لوٹ رہے ہیں نواز شریف
واضح رہے کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم اور نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف نے حال ہی میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان لوٹیں گے۔ ان کے استقبال کے لئے پاکستان میں تیاریاں بھی شروع ہوچکی ہیں۔ پی ایم ایل-این کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ ماہ ان کے لاہور پہنچنے سے پہلے ان کے لئے حفاظتی سیکورٹی حاصل کرلے گی۔ قابل ذکر ہے کہ نوازشریف کو سال 2018 میں العزیزیہ میلس اور ایون فیلڈ بدعنوانی معاملے میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ ان معاملوں میں انہیں سات سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے بعد نواز شریف کی طبیعت خراب ہونے پرانہیں میڈیکل کی بنیاد پر بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی، جس کے بعد سے وہ لندن میں رہ رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔