فرانس کے سب سے بڑے ایئر پورٹ پر درجنوں مسلمانوں نے ادا کی نماز ، نماز سے متعلق تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل
Muslim prayer at Paris Airport: اس وقت پوری دنیا کی آبادی تقریباً 800 کروڑ ہے۔ ان 800 کروڑ میں سب سے زیادہ آبادی اسلام کے ماننے والوں کی ہے جو 200 کروڑ سے زیادہ ہے۔ اس کا اثر یہ ہے کہ حالیہ برسوں میں یورپی ممالک سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں اسلام کو ماننے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس کا تازہ ترین ثبوت فرانس کے شہر پیرس کے ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دیکھنے کو ملا۔ حال ہی میں پیرس کے چارلس ڈی گال ایئرپورٹ کے بورڈنگ ایریا میں درجنوں مسلمان مسافروں نے نماز ادا کی۔
پیرس کے چارلس ڈی گال ہوائی اڈے پر نماز میں شریک مسلمان مسافروں کی تصاویر نے تنازعہ کو جنم دیا ہے۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں اردن جانے والی پرواز میں ایک درجن مسلمان مسافروں کو پیرس کے چارلس ڈی گال ایئرپورٹ کے بورڈنگ ایریا میں نماز ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
🇫🇷 FLASH – Une prière collective musulmane ayant eu lieu hier à l’aéroport Roissy-Charles de Gaulle suscite la polémique. Cette photo diffusée par Noëlle Lenoir, ancienne ministre des Affaires étrangères, se demande ce que fait le PDG des Aéroports de Paris “quand son aéroport se… pic.twitter.com/KCpEF9hdwO
— AlertesInfos (@AlertesInfos) November 6, 2023
نماز کے واقعے کو افسوسناک قرار دیا ہے
فرانسیسی حکومت نے پیر 6 نومبر کو مسلمان مسافروں کی نماز ادا کرنے کے واقعے پر ہوائی اڈوں پر سخت قوانین نافذ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ ہوائی اڈے کے آپریٹر نے اس طرح کے واقعہ کو افسوسناک قرار دیا۔ اس قسم کا تنازع ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے ۔جب فرانس میں حماس اور اسرائیل کے درمیان تنازع کی وجہ سے کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ دائیں بازو کے صدر جیک شیراک کے ماتحت یورپی امور کے سابق وزیر نوئل لینوئر نے ہوائی اڈے پر نماز سے متعلق تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔
30 مسلمان مسافروں نے نماز ادا کی
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے سب سے بڑے ہوائی اڈے کے ٹرمینل 2 بی میں تقریباً 30 مسلمان مسافروں نے 10 منٹ تک نماز ادا کی، حالانکہ ایئرپورٹ پر ایسی چیزوں کے لیے جگہ موجود ہے۔ ایروپورٹس ڈی پیرس کے آپریٹر کے چیف ایگزیکٹو آگسٹن ڈی رومانیٹ نے ٹویٹر پر لکھا کہ یہ سب سے پہلے افسوسناک ہے۔ ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ فرانس ایک مکمل طور پر سیکولر ملک ہے، وہاں پبلک مقامات جیسے اسکولوں اور عوامی عمارتوں بشمول ایئرپورٹس پر مذہبی عقیدے کی نمائش پر کچھ پابندیاں ہیں۔
بھارت ایکسپریس