Kuwait Emir Sheikh Nawaf Passed Away: کویت کے امیرشیخ نواف الاحمدالصباح 86 کا انتقال ہوگیا ہے۔ انہیں ایک میڈیکل ایمرجنسی کے سبب نومبرکے آخرمیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ جانکاری کے مطابق، ان کے انتقال کی خبرکویت ٹی وی پرچلائی گئی ہے۔ شیخ نواف الصباح کو سال 2006 میں ان کے سوتیلے بھائی شیخ صباح الاحمد الصباح نے ولی عہد نامزد کیا تھا۔ اس کے بعد سال 2020 میں شیخ صبا الاحمد الصباح کے انتقال کے بعد انہوں نے امیرکے طورپرحلف لیا تھا۔ شیخ نواف کو اپنی ڈپلومیسی اورخطے میں امن وامان قائم کرنے کے لئے جانا جاتا تھا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق شیخ نواف الاحمد الصباح نے مارچ 2021 میں بھی ایک غیر واضح بیماری کے علاج کی غرض سے امریکہ کا دورہ کیا تھا۔
وزیرداخلہ اوروزیر دفاع کی نبھاچکے ہیں ذمہ داری
ملک کا امیر بننے سے پہلے شیخ نواف الاحمدالصباح نے کویت کے وزیرداخلہ اور وزیر دفاع کے عہدے پربھی خدمات انجام دی تھیں۔ تاہم حکومت میں ان کی فعال شرکت نہیں دیکھی گئی تھی۔ حالانکہ وہ امیرعہدے کے لئے ایک غیرمتنازعہ چہرہ تھے۔ شیخ نواف کی مدت خاص طورپرگھریلو موضوعات پرمرکوز رہی تھی کیونکہ یہ ملک کئی سیاسی تنازعات سے جدوجہد کررہا تھا۔ قابل ذکرہے کہ 30 ستمبر2020 کوخلیجی ریاست کے حکمراں 91 سالہ صباح الاحمد الصباح کے انتقال کے بعد شیخ نواف الاحمد الصباح نے امیرکی حیثیت سے پارلیمنٹ میں حلف اٹھایا تھا۔
اب کون سنبھالے گا کویت کا اقتدار؟
کویت کے لیڈران کی صحت کا معاملہ ملک میں ایک حساس موضوع رہا ہے۔ اس ملک نے محل کے دروازوں کے پیچھے اقتدارسے متعلق داخلی جدوجہد خوب دیکھی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ کویت کا اقتدار اب شیخ نواف الاحمد الصباح کے سوتیلے بھائی اورنائب حکمراں شیخ مشعل الاحمد الجابر (83 سال) کے ہاتھ میں آ سکتی ہے۔ شیخ نواف الاحمد الصباح 1937 میں پیدا ہوئے، وہ کویت کے 10ویں حکمران شیخ احمد الجابر الصباح کے پانچویں صاحبزادے تھے، جنہوں نے 20ویں صدی کے پہلے نصف میں تقریباً 30 سال تک حکومت کی۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیرکا آغاز25 برس کی عمرمیں صوبہ حولی کے گورنرکی حیثیت سے کیا۔ اس کے بعد وہ زندگی بھرکابینہ میں سینئر پوزیشن پرفائزرہے۔ 1990 میں خیلج جنگ کے دوران وہ وزیردفاع تھے، اس کے بعد وہ داخلہ اورسماجی خدمات کی وزرات کے سربراہ رہے۔
-بھارت ایکسپریس