بائیڈن نے صدارتی امیدوار کا دعویٰ چھوڑنے سے کیا انکار،کہا - 'ٹرمپ کو میں ہی دوں گا شکست'
US Presidential Election: امریکی صدر جو بائیڈن نے صدارت کے لیے اپنی امیدواری چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے سب سے مضبوط امیدوار ہوں۔ عوام ایک بار پھر مجھے منتخب کرنے جا رہی ہے۔ اس کا ذکر انہوں نے ڈیموکریٹ ارکان پارلیمنٹ کو لکھے گئے خط میں کیا ہے۔ انہوں نے پارٹی ارکان پارلیمنٹ سے بھی کہا کہ ڈرامہ بند کر دیں، میں صدارتی دوڑ سے پیچھے نہیں ہٹنے والا۔
درحقیقت، انتخابی بحث میں کمزور ثابت ہونے کے بعد، پارٹی کے اپنے ارکان پارلیمنٹ اب بائیڈن پر صدارتی انتخاب سے خود کو دور کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن اس قابل نہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کر سکیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی کو مالی مدد فراہم کرنے والے صنعتکار بھی اب ٹرمپ کو ہٹانا چاہتے ہیں۔ دریں اثناء جو بائیڈن نے اپنی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کو دو صفحات پر مشتمل خط لکھا ہے۔ اس میں انہوں نے کہا ہے کہ ‘پچھلے ایک ہفتے سے اس معاملے پر کافی بحث ہو رہی ہے کہ آگے کیسے بڑھنا ہے، لیکن اب اسے ختم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔’
کمزور مہم سے ٹرمپ کو ہوگا فائدہ
جو بائیڈن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پارٹی کے پاس صرف ایک کام ہے کہ وہ ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ابھی 119 دن باقی ہیں۔ نومبر کے مہینے میں انتخابات ہونے ہیں، ایسے میں سب کو مل کر ایک ہی مقصد پر کام کرنا چاہیے۔ کمزور مہم اور ابہام کی کمی سے ٹرمپ کو ہی فائدہ ہوگا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ‘ہم سب اکٹھے ہوں اور متحد ہو کر ٹرمپ کو شکست دیں۔’
دو حصوں میں بٹ گئے ڈیموکریٹک ارکان پارلیمنٹ
دراصل، امریکی صدارتی انتخابات میں جو بائیڈن کی امیدواری کے حوالے سے ڈیموکریٹک پارٹی میں اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ پارٹی دو حصوں میں منقسم ہے، کچھ ایم پیز اب کھل کر بائیڈن کی مخالفت کر رہے ہیں، جب کہ بائیڈن کے کٹر حامی ان کے اپنے دعوے پر زور دے رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس