Bharat Express

Israel Palestine Attack: اسرائیل-غزہ جنگ کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی پر اسرائیل-حماس کے درمیان اتفاق، قطر کی ثالثی سے اسرائیل کے سامنے رکھی یہ شرط

Israel Hamas War: اسرائیل اورحماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے لئے معاہدہ ہوتا ہوا نظرآرہا ہے۔ ایک اسرائیلی افسر کے مطابق یہ جانکاری سامنے آئی ہے۔

اسرائیل-حماس کے درمیان قیدیوں کی رہائی پر قطر کی ثالثی سے اتفاق رائے ہوا ہے۔

 Israel Gaza Attack: اسرائیل-غزہ کے درمیان جاری جنگ کے درمیان اسرائیل اورحماس میں ایک اہم معاہدہ ہونے کا امکان ہے۔ خبروں کے مطابق، حماس یرغمالیوں کی رہائی کے لئے اسرائیل کے سامنے شرط رکھی ہے۔ یہ معاہدہ قطر کی ثالثی سے ہو رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسرائیل اور حماس یرغمال بنائے گئے لوگوں کے لئے فلسطینی قیدیوں کو بدلنے کے لئے ایک معاہدے پر پہنچنے کے قریب ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار ڈیوڈ انگراٹیس نے پیر کے روز ایک اسرائیلی افسر کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے پیر کے روز کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ پانچ روزہ جنگ بندی کے بدلے غزہ میں رکھی گئی 70 خواتین اور بچوں کو رہا کرنے کے لئے تیار ہے۔ حماس کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی صرف ایک شرط پر ہوگی۔ دراصل، حماس نے یرغمالیوں کو چھوڑنے کے لئے اسرائیل سے ان فلسطینی لوگوں کو رہا کرنے کو کہا ہے، جو سالوں سے اسرائیل کی جیلوں میں بند ہیں۔ حماس کے ترجمان نے کہا کہ قطر کی ثالثی میں اسرائیل سے بات چیت چل رہی ہے۔ حالانکہ حماس نے یہ واضح نہیں کیا کہ کل کتنے فلسطینی اسرائیل کی جیل میں بند ہیں اور کتنے لوگوں کو اسرائیل رہا کرے گا۔

جیل میں بند فلسطینیوں کو رہا کرسکتا ہے اسرائیل

اسرائیل افسر کے حوالے سے واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ معاہدے کا عمومی خاکہ سمجھ لیا گیا ہے، عارضی معاہدے میں اسرائیلی خواتین اوربچوں کی رہائی کی اپیل کی گئی ہے۔ اس کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین اورنوجوانوں کو بھی رہا کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل سے رہا ہونے والی فلسطینی خواتین اورنوجوانوں کی تعداد بھی واضح نہیں ہے۔

قطر کر رہا ہے ثالثی

حماس کے ترجمان نے مزید کہا کہ یہ سیز فائرپوری طرح سے ہونا چاہئے تاکہ متاثرین تک انسانی امداد پہنچائی جاسکے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے اتوارکو امریکی صدرجو بائیڈن نے قطر کے عمید تمیم بن حمد الثانی سے بات کی۔ اس دوران انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کی کوشش کرنے کے لئے ان کی تعریف بھی کی۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے اسرائیل کے وزیردفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ تقریباً 16 سال کے بعد غزہ پٹی سے حماس کا کنٹرول ختم ہوچکا ہے۔

  -بھارت ایکسپریس