امریکی صدر جو بائیڈن۔ (فائل فوٹو)
Israel Hamas War: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے حوالے سے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ جو بائیڈن نے کہا ہے کہ “ان کا خیال ہے کہ اسرائیل پر حماس کے حملے کی ایک وجہ نئی دہلی میں حالیہ G-20 سربراہی اجلاس کے دوران خصوصی ہند-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری کا اعلان بھی ہو سکتا ہے۔” دراصل، یہ پروجیکٹ پورے خطے کو ریلوے نیٹ ورک سے جوڑتا ہے۔
7 اکتوبر کو فلسطینی تنظیم حماس کے حملوں میں 1400 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے کے بعد اسرائیل نے حماس کے خلاف بڑے پیمانے پر جوابی کارروائی شروع کی ہوئی ہے۔ دونوں کے درمیان ابھی تک جنگ جاری ہے۔
یہ بات آسٹریلیا کے وزیر اعظم کے ساتھ جوائنٹ پی سی میں کہی
بائیڈن نے آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیس کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا، ’’انہوں نے یہ اندازہ خود کیا ہے اور ان کے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔‘‘ ’’کہیں نہ کہیں، اس کے پیچھے ایک بڑی وجہ ہے، حالانکہ میرے پاس ثبوت نہیں ہیں۔ لیکن میرا ضمیر مجھے یہ بتا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اس منصوبے کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتے۔
اس خدشے کا اظہار ایک ہفتے میں دوسری بار کیا گیا
آپ کو بتاتے چلیں کہ ایک ہفتے کے اندر یہ دوسرا موقع ہے جب جو بائیڈن نے حماس کے حملے کی ممکنہ وجہ کے طور پر انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ اکنامک کوریڈور (آئی ایم ای سی) کا ذکر کیا ہے۔ بہت سے لوگ اس اقتصادی راہداری کو چین کے بی آر آئی منصوبے کے متبادل کے طور پر بھی دیکھتے ہیں۔ یہ مشترکہ طور پر امریکہ، بھارت، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، فرانس، جرمنی، اٹلی اور یورپی ممالک کو جوڑے گا۔ ستمبر میں نئی دہلی میں منعقدہ جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران ہندوستان نے اس کا اعلان کیا۔ یہ راہداری دو حصوں میں ہوگی۔ ایک حصہ ایسٹرن کوریڈور ہوگا جو ہندوستان کو خلیجی خطے سے جوڑے گا جبکہ دوسرا حصہ ناردرن کوریڈور ہوگا جو خلیجی خطے کو یورپ سے جوڑے گا۔
-بھارت ایکسپریس