Bharat Express

Israeli Minister visit to Al-aqsa Mosque: اسرائیلی وزیر کا مسجد الاقصیٰ جانے کا کیا ہے مطلب؟ سعودی عرب سمیت مسلم ممالک کا سامنے آیا سخت ردعمل

اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتامر بن گویر کے مسجد الاقصیٰ دورے کے بعد اسلامی ممالک نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اتامر بن گویر نے منگل کے روز یروشلم واقع مسجد الاقصیٰ کا دورہ کیا تھا۔ مکہ شریف اور مدینہ منورہ کے بعد مسجد الاقصیٰ اسلام کا تیسرا سب سے مقدس مقام ہے۔

اسرائیلی وزیر ایتیمار بین گور۔ (تصویر: ٹوئٹر)

اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیراتامر بن گویرنے منگل کے روز یروشلم واقع مسجد الاقصیٰ کے احاطے کا دورہ کیا۔ اسرائیلی وزیر کے اس دورہ کی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، فلسطین اوراردن  نے سخت ردعمل کا اظہارکیا ہے۔ مکہ شریف اورمدینہ منورہ کے بعد مسجد الاقصیٰ اسلام کا تیسرا سب سے مقدس مقام ہے۔ اس مقام کولے کرمسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان لمبے وقت سے تنازعہ چل رہا ہے۔ دونوں مذاہب کے لوگ اس جگہ کو مذہبی لحاظ سے اہم مانتے ہیں۔

ااسرائیلی وزیراتامربن گویر نے ٹوئٹ کرکے فلسطین اور حماس کو متنبہ کیا ہے۔ ٹوئٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت جس کا میں ایک رکن ہوں، وہ کسی ناپاک قاتل تنظیم کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ مسجد اقصیٰ سب کے لئے کھلا ہے اور اگرحماس سمجھتا ہے کہ اگر وہ مجھے دھمکی دے گا اور وہ مجھے روک دے گا، تو ان کو سمجھنا چاہئے کہ اب وقت بدل گیا ہے۔ یروشلم میں حکومت ہے۔

اسرائیل کے وزیراتامر بن گویرکے اس دورے سے متعلق کئی اسلامی ممالک نے سخت ردعمل ظاہرکیا ہے۔ سعودی عرب کے وزارت خارجہ نے بیان جاری کرکے کہا کہ سعودی عرب اسرائیلی وزیر کے مسجد الاقصیٰ  احاطے میں جانے کی سخت مذمت کرتا ہے۔ سعودی عرب نے اسرائیلی وزیر کے اس قدم کو امن کی کوشش اورمذہبی پاکیزگی کا احترام کرنے سے متعلق بین الاقوامی معیارکی خلاف ورزی قراردیا ہے۔

ہم فلسطینی شہریوں کے ساتھ: سعودی عرب

سعودی عرب کے وزارت خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب نے فلسطین کی آزادی کا مطالبہ، ایک  قانونی اورجامع حل کی بھی حمایت کی گئی ہے، جس سے فلسطینی شہریوں کو 1967 کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد ملک کے قیام کی اجازت ملے اور مشرقی یروشلم کو اپنا دارالحکومت بنا سکیں۔

 

اسرائیلی وزیر کا دورہ اشتعال انگیز: ترکی

ترکی کے وزارت خارجہ نے بھی اسرائیلی وزیرکے اس قدم کی مذمت کی ہے۔ ترکی کے وزارت خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ‘ہم اسرائیلی پولیس کی سیکورٹی میں مسجد الاقصیٰ میں اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیراتامر بن گویر کے اشتعال انگیز دورے سے فکرمند ہیں اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Palestine: اسرائیلی فوج نے بیت المقدس میں فلسطینی نوجوان کوکیا شہید

متحدہ عرب امارات نے بھی کی مذمت

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے بھی اسرائیلی وزیر کے ذریعہ مسجد الاقصیٰ احاطے میں داخل ہونے پرسخت مذمت کی ہے۔ یو اے ای کے وزارت خارجہ نے اسرائیل کے سامنے مسجدالاقصیٰ کے مکمل تحفظ اور وہاں والی خلاف ورزیوں کے موضوع کو بھی اٹھایا۔ یو اے ای نے اسرائیل کے افسران سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسا کوئی بھی قدم نہ اٹھائیں، جس سے یروشلم علاقے میں کشیدگی میں اضافہ ہو اور حالات غیرمستحکم ہوں۔ اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات نے مشرق وسطی کے علاقے میں امن وامان اور غیرقانونی کاموں کو ختم کرنے کی علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کی ہے۔

فلسطین نے ظاہر کیا سخت ردعمل

فلسطین کے وزارت خارجہ نے کہا کہ فلسطین اسرائیلی وزیراتامر بن گویرکے مسجد الاقصیٰ دورہ کی مذمت کرتا ہے اوراسے انفرادی طورپراشتعال اور تشدد میں اضافہ ہوتا ہے۔ اسی درمیان فلسطینی وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیلی وزیر کا یہ دورہ مسجد کو یہودی مندرمیں بدلنے کی ایک کوشش ہے۔ کابینہ کو خطاب کرتے ہوئے فلسطینی وزیراعظم نے اسرائیلی وزیرکے دورے کے بعد مسجد الاقصیٰ کا جائزہ لینے کا حکم دیا ہے۔ فلسطینی اسلامک تنظیم حماس کے ایک ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی وزیر کا یہ دورہ ایک بڑے جدوجہد کے قریب لائے گی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read