Iran Helicopter Crash: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ ان کے ساتھ وزیر خارجہ بھی اس ہیلی کاپٹر حادثے میں جان کی بازی ہار گئے۔ ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ان دونوں کی موت ہیلی کاپٹر حادثے میں ہوئی ہے۔ کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا ہے۔ دراصل، ہیلی کاپٹر اتوار کو آذربائیجان کے گھنے اور پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس ہیلی کاپٹر میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ اور دیگر افسران سوار تھے۔ حادثے کے بعد بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا۔
یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب صدر ابراہیم رئیسی ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں سفر کر رہے تھے۔ اسی وقت ہیلی کاپٹر کی ہارڈ لینڈنگ کا یہ واقعہ ایران کے دارالحکومت تہران سے تقریباً 600 کلومیٹر (375 میل) شمال مغرب میں آذربائیجان کی سرحد سے متصل جلفا شہر کے قریب پیش آیا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘IRNA’ کی خبر کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر اور دیگر حکام اور محافظ بھی رئیسی کے ساتھ سفر میں تھے۔
کون تھے رئیسی؟
63 سالہ ابراہیم رئیسی ایک بنیاد پرست شبیہ کے حامل رہنما ہیں، جو اس سے قبل ملک کی عدلیہ کے سربراہ تھے۔ انہیں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریب دیکھا جاتا تھا اور کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ اگر وہ مر جاتے ہیں یا عہدے سے مستعفی ہو جاتے ہیں تو وہ 85 سالہ رہنما (خمینی)کی جگہ لے سکتے ہیں۔ رئیسی نے ایران کے 2021 کے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔
Footage shows the crash site of the presidential copter in northwest of Iran pic.twitter.com/FaxgrFLn0a
— Press TV 🔻 (@PressTV) May 20, 2024
ہیلی کاپٹر حادثے میں ‘کوئی نہیں بچ سکا’ – IRINN
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ سمیت 9 افراد کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے کے بعد اس حادثے میں تمام افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRIN اور نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی مہر نیوز کے حوالے سے ‘سی این این’ کی رپورٹ میں پیر کی صبح کہا گیا کہ جس جگہ ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوا وہاں ‘کوئی زندہ نہیں’ ملا۔
-بھارت ایکسپریس