ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو آج حادثہ پیش آیا جس کی وجہ سے ہارڈ لینڈنگ کرانے کی اطلاعات ہیں۔البتہ ہارڈ لینڈنگ کے بعد سے صدر رئیسی سے رابطہ نہیں ہوپایا ہے۔ وہ زندہ ہیں یا نہیں ، کیسے ہیں ،کہاں اور کس حال میں ہیں اس حوالے سے کوئی خبر نہیں مل پارہی ہے ۔ پوری ایرانی ایجنسیاں اور وسائل ابراہیم رئیسی کی تلاش اور ریسکیو میں مصرف ہے لیکن مانا یہ جارہا ہے کہ وہ اس حادثے میں بچ میں نہیں پائے ہیں ۔ اسی خدشہ کے پیش نظر ایران کے مختلف شہروں میں صدر رئیسی کیلئے دعائیہ مجالس منعقد کی جارہی ہیں ۔
Helicopter carrying President Raeisi makes ‘hard landing’ in northwestern Iran https://t.co/dD3j2cWG7D
— Press TV 🔻 (@PressTV) May 19, 2024
وہیں دوسری جانب ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی کا کہنا ہےکہ ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے جولفہ کے قریب سرچ آپریشن جاری ہے، خراب موسم کی وجہ سے سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔یہ حادثہ ورزاغان کے علاقے میں علاقے دزمر میں جنگلات سے بھرپور پہاڑی علاقے میں پیش آیا جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ابراہیم رئیسی ایران اور پڑوسی ملک آذربائیجان کی سرحد پر اپنے ہم منصب الہام الیوف کے ہمراہ ڈیم کے منصوبے کا افتتاح کرنے کے لیے گئے تھے اور وہاں سے واپسی پر ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا۔ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق جس ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا اس میں ایرانی صدر کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ حسین عامر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی اور کچھ مقامی اہم عہدیداران بھی سوار تھے۔
Pakistan’s Prime Minister Shehbaz Sharif expresses concern over recent reports about an accident for the copter carrying Iranian president and his companions, saying his thoughts and prayers are with President Raeisi and the Iranian nation. pic.twitter.com/3SFUgXibpG
— Press TV 🔻 (@PressTV) May 19, 2024
دعای توسل برای سلامتی رئیسجمهور در مسجد جمکران pic.twitter.com/sOTrADcyuT
— خبرگزاری فارس (@FarsNews_Agency) May 19, 2024
قرائت دعای توسل در حرمهای رضوی و حضرت معصومه برای سلامتی رئیسجمهور و همراهان pic.twitter.com/OoTIr6bGcM
— خبرگزاری فارس (@FarsNews_Agency) May 19, 2024
صدر کا قافلہ تین ہیلی کاپٹرز پر مشتمل تھا اور کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق جس ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا، ابراہیم رئیسی اسی میں سوار تھے جبکہ بقیہ دو ہیلی کاپٹرز باحفاظت لینڈ کر چکے ہیں جن میں ایرانی وزیر توانائی علی اکبر مہرابیان اور وزیر ہاؤسنگ و ٹرانسپورٹیشن مہرداد بازرپش موجود تھے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے سربراہ چیف محمد بغیری نے پاسداران انقلاب سمیت ملک کی تمام افواج کو مکمل سازوسامان کے ساتھ فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق ایک سرکاری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایران کے صدر اور دیگر اعلٰی حکام کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ اُن کے بقول ہم پراُمید ہیں پر جائے حادثہ سے آنے والی خبریں باعث تشویش ہیں۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد صدر رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کی جان خطرے میں ہے۔
🚨 🇮🇷 Iran’s Supreme Leader Ayatollah Khamenei holds an emergency security meeting over the helicopter accident. #Iran #Kyrgyzstan #Usyk #Dhoni #Kohli #ImolaGP #Game7 #Gaza pic.twitter.com/iQGxKoNyug
— Falcon News 𓅃 (@dhupsarri) May 19, 2024
ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی پہاڑی علاقے میں ’ہارڈ لینڈنگ‘ کے بعد ان تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔مقامی رہائیشیوں نے ارنا کو بتایا ہے کہ انہوں نے کچھ وقت قبل علاقے میں ’آوازیں‘ سنی تھیں۔ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امدادی ٹیم میں شامل 20 ارکان ڈرونز، کھوجی کتوں کے ہمراہ سرچ آپریشن کر رہے ہیں جبکہ آپریشن میں مدد کے لیے ایرانی مسلح افواج کی جانب سے کمانڈو یونٹس اور سپیشل فورسز کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔اس سے قبل ایرانی وزیر داخلہ احمد وحیدی نے سرکاری ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ صدر کے ہیلی کاپٹر سے ان کا رابطہ قائم نہیں ہو پا رہا ہے۔
🚨🇮🇷 Breaking: The rescue teams have reached the site of President Raisi’s accident.#Iran #Kyrgyzstan #RCBvCSK #Usyk #Dhoni #Kohli #Lando pic.twitter.com/3WVRbPZnXF
— Falcon News 𓅃 (@dhupsarri) May 19, 2024
بھارت ایکسپریس۔