Bharat Express

Iranian President Helicopter Crash Conspiracy: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت میں سازش؟ چینی ماہرین کو لگتا ہے ان ممالک کا ہوسکتا ہے ہاتھ

ایران گھریلواوربین الاقوامی سطح پر کئی چیلنجزکا سامنا کر رہا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ اس کی تازہ کشیدگی پربھی کئی ایکسپرٹ نے دھیان دینے سے انکارنہیں کیا ہے۔

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا ایک طیارہ حادثہ میں انتقال ہوگیا ہے۔ (فائل فوٹو)

Iranian President Helicopter Crash Conspiracy: ایران کے صدرابراہیم رئیسی کے انتقال سے چاروں طرف غم کا ماحول ہے۔ اتوار(19 مئی) کو وہ وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہ ہین کے ساتھ ہیلی کاپٹرمیں تھے، جوایک ناقابل رسائی وادی میں گرکرتباہ ہوگیا۔ پیر(20 مئی) کو راحت اور بچاؤ کاموں میں مصروف اہلکاروں کو بڑی مشکل سے ڈرون کی مدد سے ہیلی کاپٹرکا ملبہ ملا، جس کے کچھ دیربعد صدرابراہیم رئیسی اور وزیرخارجہ کی موت کی تصدیق کردی گئی۔ حادثے کے لئے دھند (کوہرے) کو ذمہ دارٹھہرایا جا رہا ہے۔ تاہم کئی لوگوں کو لگتا ہے کہ یہ حادثہ کوئی سازش بھی ہوسکتی ہے، جس میں کسی ملک کا ہاتھ ہونے کا خدشہ بھی  ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ایران گھریلواوربین الاقوامی سطح پرکئی چیلنجزکا سامنا کررہا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ اس کی تازہ کشیدگی پربھی کئی ایکسپرٹ نے دھیان دینے سے انکارنہیں کیا ہے۔ گلوبل ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق، کئی ایکسپرٹ کا ماننا ہے کہ صدرابراہیم رئیسی کے ساتھ ہوئے حادثے کی وجہ تلاش کرنا پانا مشکل ہے۔ اس کے لئے صرف دھند (کہرے) کوذمہ دارنہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ ایران کو ملکی اوربین الاقوامی سطح پرجس صورتحال کا سامنا ہے، اس کے بارے میں کچھ کہنا مشکل ہے۔

چینی ایکسپرٹس نے اسرائیل پرخدشہ ظاہرکیا

شنگھائی انٹرنیشنل اسٹڈیز یونیورسٹی کے مڈل ایسٹ اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر لیو جھونگمن نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ایران کے تعلقات کشیدہ ہیں اورحال کے حادثہ سے دونوں کے درمیان دوریاں مزید بڑھ گئی ہیں۔ وہیں، ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخرزادہ کے قتل جیسے واقعات نے بھی ابراہیم رئیسی کی موت میں کسی بھی سازش کی گنجائش کوچھوڑدیا ہے۔

 کہاں ہوا ابراہیم رئیسی کے ساتھ حادثہ؟

اتوارکے روزیہ حادثہ آذربائیجان اورایران کی سرحد کے پاس ہوا، جس وقت یہ حادثہ ہوا، اس وقت ابراہیم رئیسی آذربائیجان میں سفر کر رہے تھے۔ ابراہیم رئیسی کا طیارہ جہاں تباہ ہوا، وہ جگہ ایران کی دارالحکومت تہران سے 600 کلو میٹر شمال-مغرب میں آذربائیجان ملک کی سرحد پر واقع زولفا شہرکے پاس ہے۔

گزشتہ ماہ ہی اسرائیل پرکیا تھا حملہ

گزشتہ ماہ ہی ایران نے اسرائیل پرحملہ کیا تھا۔ ایران نے یہ قدم شام کے دارالحکومت دمشق میں اپنے سفارت خانے پرحملے کے بعد اٹھایا۔ ایران کولگتا ہے کہ سفارت خانہ پر حملے میں اسرائیل کا ہاتھ تھا۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read