ایران کے دارالحکومت تہران میں حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی نمازہ جنازہ ادا کردی گئی ہے۔اسماعیل ہنیہ کی نمازہ جنازہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پڑھائی جس میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔جنازے کے شرکا نے اسماعیل ہنیہ کی تصویر اور فلسطین کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے جب کہ اسماعیل ہنیہ کے جنازے کو ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی جیسا پروٹوکول دیا گیا۔اسماعیل ہنیہ کو جمعہ کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سپرد خاک کیا جائے گا جس کیلئے ان کی میت آج دوحہ منتقل کی جائے گی، ان کی نماز جنازہ جمعہ کے بعد امام محمد بن عبدالوہاب مسجد میں ادا کی جائے گی اور پھر تدفین لوسیل کے قبرستان میں ہوگی۔
وہیں دوسری طرف ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد اسرائیل پر براہ راست جوابی کارروائی کا حکم دے دیا۔امریکی خبر رساں ادارے نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے یہ حکم ایرانی سیکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں دیا۔رپورٹ کے مطابق اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد بدھ کی صبح ایران کی سپریم سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں اراکین نے اہم فیصلے کیے۔امریکی اخبار کے مطابق ھنیہ کے قتل کے جواب میں اسرائیل کے حیفا اور تل ابیب شہروں میں ڈرونز اور میزائل حملوں کے ساتھ شام، یمن اور عراق کی مسلح تنظیموں کو اسرائیل کے خلاف حرکت میں لانے پر زور دیا گیا۔
اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا تہران کا فرض ہے۔عرب میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل نے اپنے لیے سخت سزا کی بنیاد فراہم کی ہے اور ایران اپنے ملک کے اندر ہونے والے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا اپنا فرض سمجھتا ہے۔ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ مجرم اور دہشتگرد صیہونی حکومت نے ہمارے گھر میں ہمارے مہمان کو شہید کیا اور ہمیں سوگوار کیا۔
بھارت ایکسپریس۔