پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان۔ (فائل فوٹو)
لاہور: پاکستان کی ایک عدالت نے ایک سینئر فوجی افسر کی رہائش گاہ پر حملہ سمیت دہشت گردی کے سات معاملوں جمعہ کے روز سابق وزیر اعظم عمران خان کو دی گئی پیشگی ضمانت منسوخ کر دی، کیونکہ وہ عدالت میں پیش ہونے میں ناکام رہے۔ خان بدعنوانی کے ایک مقدمے میں سزا سنائے جانے کے بعد سے جیل میں ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ خان توشہ خانہ کرپشن کیس میں عدالت کی جانب سے تین سال کی سزا کے بعد 5 اگست سے اٹک جیل میں بند ہیں۔ عدالت کے ایک اہلکار نے جمعہ کے روز پی ٹی آئی کو بتایا، “انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) لاہور کے جج اعجاز احمد بٹر نے لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ سمیت دہشت گردی کے سات مقدمات میں عمران خان کی پیشگی ضمانت منسوخ کر دی۔”
سیاسی سرگرمیوں سے روکے گئے عمران
افسر نے کہا، “خان کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ ان کا موکل توشہ خانہ کیس میں تین سال کی سزا کاٹ رہا ہے، اس لیے انہیں ذاتی طور پر حاضری سے استثنیٰ دیا جانا چاہیے۔” تاہم، جج نے کہا کہ خان کی ضمانت میں توسیع اس وقت تک نہیں کر سکتے جب تک وہ عدالت میں پیش نہ ہو جائیں۔ اسلام آباد کی ایک ٹرائل کورٹ کی طرف سے توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد پاکستان کے الیکشن کمیشن نے خان کو پانچ سال تک سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روک دیا۔
بشریٰ بی بی نے جیل میں خان سے کی ملاقات
بتا دیں کہ جمعرات کے روز خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اٹک جیل میں خان سے ایک گھنٹے تک ملاقات کی۔ ٰ خان کے جیل جانے کے بعد پہلی بار بشری نے ان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد بشریٰ نے کہا کہ ان کے شوہر بالکل ٹھیک ہیں۔ خان کے وکیل نعیم پنجوٹھا نے بشریٰ کے حوالے سے کہا، ’’عمران خان ٹھیک ہیں لیکن انہیں ایک چھوٹے سے سیل میں رکھا گیا ہے جہاں مناسب سہولیات میسر نہیں ہیں۔‘‘ احتساب عدالت کی جانب سے 19 کروڑ پاکستانی روپے کے القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ کیس میں خان کی پیشگی ضمانت کی درخواستوں کو مسترد کرنے کے بعد، ان کی رہائی کے امکانات کم ہوتے نظر آرہے ہیں۔ خان کے خلاف توشہ خانہ کے دو مقدمات درج ہیں۔
توشہ خانہ کے ایک اور کیس کی تحقیقات جاری
خان کو اس وقت سزا سنائی گئی جب الیکشن کمیشن نے ان پر ایک حلف نامے میں کچھ حقائق چھپانے قصوروار ٹھرایا گیا تھا۔ قومی احتساب بیورو (این اے بی) کی جانب سے سابق وزیراعظم کے مبینہ بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں توشہ خانہ کے ایک اور کیس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔