
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف۔
IMF Loan To Pakistan: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کوایک ارب ڈالرکا بلیک آوٹ پیکیج دینے کا اعلان کردیا ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کے دفتر(پی ایم اوآف پاکستان) نے اس بات کا اعلان کیا۔ شہبازشریف کے دفترکی طرف سے بتایا گیا کہ آئی ایم ایف نے جمعہ (9مئی، 2025) کو پاکستان کی موجودہ حکومت کے لئے توسیعی فنڈنگ سہولت کے تحت تقریباً 1 بلین ڈالرکی فوری رقم جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
پاکستان پی ایم اوکی طرف سے جاری بیان کے مطابق، وزیراعظم شہبازشریف نے آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کے لئے ایک ارب ڈالر کی قسط منظورکئے جانے اوراس کے خلاف ہندوستان کی منمانی کی ناکامی پراطمینان کا اظہارکیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں سدھار ہوا ہے اورملک ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے۔
ہندوستان نے سخت اعتراض کیا
ہندوستان نے جمعہ کے روزپاکستان کو2.3 ارب امریکی ڈالرکا نیا قرض دینے کے آئی ایم ایف کی تجویزکی مخالفت کی اورکہا کہ اس رقم کا غلط استعمال ریاستی سرپرستی میں سرحد پاردہشت گردی کی مالی معاونت کے لئے کیا جا سکتا ہے۔ ہندوستان اس سلسلے میں منعقدہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی اہم میٹنگ میں ووٹنگ سے دوررہا۔ ووٹنگ کے نتائج پاکستان کے حق میں رہے اوراسے آئی ایم ایف کی طرف سے لون یا قرض دے دیا گیا۔ ہندوستان نے ایک ذمہ داررکن ملک کے طور پر پاکستان کے گزشتہ خراب ریکارڈ کودیکھتے ہوئے آئی ایم ایف پروگراموں پرتشویش کا اظہارکیا۔ ہندوستان کی وزارت مالیات نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کو ملنے والی اس رقم کا استعمال ریاستی سرپرستی میں سرحد پاردہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
ہندوستان نے عالمی برادری کے لئے خطرناک پیغام قرار دیا
واضح رہے کہ آئی ایم ایف بورڈ نے جمعہ کے روزتوسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) قرض پروگرام کا جائزہ لینے کے لئے میٹنگ کی، جس میں ہندوستان نے اپنا احتجاج درج کرایا۔ حالانکہ پاکستان کو قرض دے دیا گیا ہے، اس لئے اس پر سوال اٹھ رہا ہے۔ میٹنگ میں پاکستان کے لئے نیوفلیکسیبلٹی اینڈ اسٹیبلٹی (نئے لچکداراوراستحکام کی سہولت) (آرایس ایف) قرض پروگرام (1.3 بلین ڈالر) پربھی غورکیا گیا۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔