Bharat Express

Israel-Hamas War: ‘اگر غزہ  خالی  نہیں کیا تو  دہشت گرد مانا جائے گا’، اسرائیل کی فلسطینی شہریوں کو وارننگ

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری اس وارننگ میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر کوئی ایسا نہیں کرتا تو اسے حماس  تنظیم کا مددگار تصور کیا جائے گا۔

'اگر غزہ  خالی  نہیں کیا تو  دہشت گرد مانا جائے گا'، اسرائیل کی فلسطینی شہریوں کو وارننگ

Israel-Hamas War: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ اتوار 22 اکتوبر کو 16ویں روز بھی جاری ہے۔ اسرائیل نے اب غزہ کی پٹی پر اپنے حملے تیز کر دئے ہیں۔ حماس کے خلاف فضائی حملے  تیز کردئے گئے ہیں ۔ ایسی صورت حال میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ شہریوں کو زیادہ نقصان نہ پہنچے، اسرائیل نے اب فلسطینیوں کو شمالی غزہ چھوڑ کر جنوب کی طرف جانے کی نئی وارننگ جاری کی ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری اس وارننگ میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر کوئی ایسا نہیں کرتا تو اسے حماس  تنظیم کا مددگار تصور کیا جائے گا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ کارڈ  میسج  کواسرائیلی دفاعی افواج اور لوگو کا نشان لگایا گیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ اس طرح کے پیغامات غزہ کی پٹی کے لوگوں کو موبائل فون پر آڈیو پیغامات کے ذریعے بھی بھیجے گئے ہیں۔

غزہ نہ چھوڑا تو دہشت گرد تصور کیا جائے گا

ان پیغامات میں کہا گیا ہے کہ ‘وادی غزہ کے شمال میں آپ کی موجودگی زندگی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ فوج نے واضح کیا ہے کہ اگر کوئی شمالی غزہ چھوڑ کر جنوب کی طرف نہیں بڑھتا ہے تو اسےحماس  تنظیم کے اتحادی کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

غزہ کا ایک حصہ جنوبی غزہ کہلاتا ہے اور دوسرا حصہ شمالی غزہ کہلاتا ہے۔ وادی غزہ اس لیے جانا جاتا ہے کیونکہ یہ دریائے وادی کے قرب و جوار میں واقع ہے۔ یہ میسج ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے ۔جب اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملے شروع کر رکھے ہیں۔

‘مقصد عام شہریوں کو نشانہ بنانا نہیں’

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کا کوئی حملہ کرنے یا ان لوگوں کو نشانہ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے جنہیں حماس کا کا رکن نہیں سمجھا جاتا۔

فضائی حملوں کے درمیان جنوب کی طرف جانا زیادہ خطرناک ہے۔

اسرائیل نے پہلے فلسطینیوں پر زور دیا تھا کہ وہ جنوب کی طرف بڑھیں۔حالانکہ فلسطینیوں کا کہنا تھا کہ انہیں پہلے نہیں بتایا گیا تھا کہ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو وہ ‘حماس ’کے حامی تصور کیے جا سکتے ہیں۔ فضائی حملوں کے درمیان اب جنوب کی طرف جانا زیادہ خطرناک ہو گیا ہے۔

‘جنوبی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 50 فلسطینی شہید’

دوسری جانب روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق غزہ چھوڑ کر جنوب کی طرف منتقل ہونے والے کئی خاندانوں کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران انہوں نے اپنے کئی رشتہ داروں کو کھو دیا ہے۔ اندرون رات اسرائیلی فضائی حملوں میں 50 سے زائد فلسطینی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔

بھارت ایکسپریس