Quran Burning Issue: سوئیڈن میں قرآن مقدس کی بے حرمتی کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ خبروں کے مطابق، سوئیڈن میں قرآن شریف کے مقدس نسخے جلائے گئے ہیں، جس پر مسلم ممالک نے سخت اعتراض ظاہرکیا ہے۔ قرآن مقدس کی توہین کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پوری دنیا میں اس کی مخالفت شروع ہوگئی ہے۔ سوئیڈن کے اس توہین آمیز عمل پر سعودی عرب، ایران، قطر، ترکی اور پاکستان سمیت کئی مسلم ممالک نے سخت اعتراض ظاہرکرتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔
خبروں کے مطابق، حال ہی میں سوئیڈن ناٹومیں شامل ہونے کی کوشش کررہا ہے۔ اس کی وجہ سے ترکی اورسوئیڈن کے درمیان اختلاف میں اضافہ ہوا اور یہ احتجاج تک پہنچ گیا۔ اس درمیان سوئیڈن کی راجدھانی اسٹاک ہوم میں احتجاج کے دوران مظاہرین نے ترکی سفارت خانہ کے باہرپُرتشدد احتجاج کیا۔ اس پُرتشدد احتجاج میں دائیں بازو کے انتہا پسند ڈینش سوئیڈش پارٹی کے لیڈرراسمس پلوڈان نے قرآن شریف کی بے حرمتی کرتے ہوئے اسے نذرآتش کردیا۔ راسمس پلوڈان کا کہنا ہے کہ اس نے اسلام کی مقدس کتاب کو جلایا ہے اوروہ ایسا دوبارہ کرنا چاہتا ہے۔ سوئیڈن میں قرآن مقدس کی بے حرمتی کے بعد ترکی میں سوئیڈن کے قومی پرچم کو نذرآتش کئے جانے کی اطلاع ہے۔
Islam is spreading despite all odds
You can’t stop islam by burning the holy Quran#Sweden #Quran #Islamophobia pic.twitter.com/JVc6QwZiOm— Maqsad Murad (@murad_maqsad) January 22, 2023
سعودی عرب سمیت مسلم ممالک نے ظاہرکیا سخت اعتراض
پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے قرآن کریم سب سے مقدس کتاب ہے۔ اس کی وجہ سے سوئیڈن کی مخالفت میں دنیا میں موجود بیشترمسلم ممالک نے ردعمل ظاہرکیا ہے۔ اس میں سعودی عرب، قطر، کویت، متحدہ عرب امارات، ترکی، ایران اورپاکستان سمیت کئی مسلم ممالک نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اے بی پی نیوزکے مطابق، سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، ‘سعودی عرب بات چیت، رواداری اور بقائے باہمی کے اقدارکو پھیلانے پرزوردیتا ہے۔ نفرت اورانتہا پسندی کو مسترد کرتا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے کہا ‘یہ انسانی اور اخلاقی اقدار اور اصولوں کی خلاف ورزی میں سیکورٹی اوراستحکام کو غیرمستحکم کرنے والے تمام طریقوں کے خلاف تھا’۔
قطر اورکویت نے ظاہر کی سخت ناراضگی
قطر نے مقدس قرآن کو جلانے کی سوئیڈش حکام کی جانب سے اجازت دینے کی مذمت کی ہے اورعالمی برادری پرزور دیا ہے کہ وہ نفرت اور تشدد کو مسترد کرنے کے لئے اپنی ذمہ داریوں کو نبھائے۔ کویت کے وزیر خارجہ شیخ سلیم عبداللہ الجبیر نے اپنے بیان میں کہا، ‘یہ حادثہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرتا ہے اور شدید اکساوے کی علامت ہے’۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اس طرح کے توہین آمیز عمل کو روکنے اور نفرت انگیزانتہا پسندی کی تمام شکلوں کی مذمت کرنے اورقصورواروں کو جوابدہی کے لئے ذمہ دار ٹھہرانے کی ذمہ داری لینے کی اپیل کی۔
ترکی اور ایران کا شدید ردعمل
ترکی کے وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے، ‘ہماری بار بارکی وارننگ کے باوجود آج (21 جنوری) سوئیڈن میں ہماری مقدس مذہبی کتاب قرآن شریف پر حملہ ہوا ہے۔ ہم اس کی سخت سے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ فریڈم آف اسپیچ کی آزادی کی آڑ میں مسلمانوں کو ٹارگیٹ کرنے اورہمارے مقدس کتاب کی توہین کرنے والے اس اسلام مخالف عمل کی اجازت دینا پوری طرح سے غلط ہے۔ ایران کے وزارت خارجہ کے ترجمان ناصرکنانی نے اسے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد کے لئے اکسانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ کچھ یوروپین ممالک نے بولنے کی آزادی کی وکالت کرنے کے جھوٹ پھیلانے کے تحت ‘انتہا پسند اور شدت پسند عناصرکو اسلامی اقدار اوراصولوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی اجازت دی گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس