Bharat Express

India Pakistan Relations: سابق وزیراعظم نواز شریف نے  کہا کہ ہمیں ماضی کو بھلا کر مستقبل کی طرف دیکھنا ہوگا

پاکستان کے سابق وزیراعظم نے بھی دورہ بھارت کی خواہش کا اظہار کیا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’اگر انہیں دعوت ملی تو وہ بھارت کا دورہ ضرور کریں گے‘۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے  کہا کہ ہمیں ماضی کو بھلا کر مستقبل کی طرف دیکھنا ہوگا

پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تعلقات ختم ہو چکے ہیں۔ غربت کا شکار پڑوسی ملک کو وزیر اعظم نریندر مودی سے امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوبارہ دوستی ہوگی اور تعلقات میں بہتری آئے گی۔ ایس سی او سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان گئے وزیر خارجہ  ایس جے شنکر کے دورے کے بعد سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ دونوں طرف سے شکایتیں ہیں لیکن دوبارہ دوستی سے بہتر کوئی چیز نہیں ہو سکتی۔ پڑوسی ملک کبھی الگ نہیں ہوا کرتے۔

پاکستان نے 15 اور 16 اکتوبر کو شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس میں شرکت کی۔ ادھر پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ایک بار پھر پاک بھارت تعلقات کی بحالی کا مشورہ دیا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ ‘پاکستان بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے، بہتر ہوتا کہ وزیر اعظم نریندر مودی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں آتے،  تو زیادہ  اچھا ہوتاانہیں جلد دعوت نامہ بھیجیں گے’۔

ہمیں ماضی کو بھلا کر مستقبل کی طرف دیکھنا ہوگا

نواز شریف نے کہا کہ ہمیں ماضی کو بھول کر مستقبل کی طرف دیکھنا چاہیے۔مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ پیچھے مڑ کر دیکھیں گے تو آپ کو بہت سی شکایتیں ملیں گی۔ اس شکایت میں 70 سال گزر گئے۔ لیکن اب ہمیں ماضی کو پیچھے چھوڑ کر آگے دیکھنے کے لیے پہل کرنی چاہیے۔‘‘

ہندوستان آنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی

پاکستان کے سابق وزیراعظم نے بھی دورہ بھارت کی خواہش کا اظہار کیا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’اگر انہیں دعوت ملی تو وہ بھارت کا دورہ ضرور کریں گے‘۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ  نواز شریف نے جمعرات 17 اکتوبر کو بھارتی میڈیا سے بات کی۔ اس دوران جب ان سے  ایس جے شنکر کے دورے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ تو ابھی شروعات ہے۔ امید ہے کہ ہندوستان اور پاکستان ماضی کو پیچھے چھوڑ کر مستقبل کے بارے میں سوچیں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ وہ چاہتے تھے کہ وزیر اعظم مودی یہاں آئیں، انہیں خوشی ہے کہ وزیر خارجہ ایس  جے شنکر یہاں آئے اور ایک نئی شروعات ہوئی ہے۔

‘مجھے اب بھی یاد ہے کہ پی ایم مودی میری ماں سے ملے تھے’

نواز شریف نے کہا کہ بھارت اور پاکستان دونوں اب تجارت، موسمیاتی تبدیلی، کاروبار، صنعت، کھیل وغیرہ میں آگے بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا، مجھے واجپائی سے ان کی ملاقات یاد ہے اور کس طرح ان دونوں نے اچھے تعلقات کی بنیاد رکھی۔

نواز شریف نے کہا  یہ پی ایم مودی کا بہت برتاؤ تھا کہ انہوں نے انہیں اپنی حلف برداری کی تقریب میں مدعو کیا اور لاہور میں ان کے گھر جانا اور اپنی والدہ سے بھی ملنا ان کے لیے بہت اچھا تھا۔ انہوں نے کہا  مجھے پی ایم مودی کو دوبارہ مدعو کرنے اور ان کا استقبال کرتے ہوئے خوشی ہوگی۔ پرانی یادوں کو کبھی نہ بھولیں، انہیں تھامے رکھیں۔

بھارت ایکسپریس

Also Read