مرکزی ملازمین کے مہنگائی الاؤنس میں ہوسکتا ہے4 فیصد اضافہ
Indian Rupee: ہندوستان کی کرنسی روپے کی ساکھ بڑھ رہی ہے اور اس سمت میں ایک اہم خبر سامنے آئی ہے۔ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان دو طرفہ تجارت میں پہلی بار مقامی کرنسی کا استعمال کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے اس ہفتے مطلع کیا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی آئل ریفائنری انڈین آئل کارپوریشن (IOC) نے متحدہ عرب امارات سے لاکھوں بیرل خام تیل خریدنے کے لیے ہندوستانی روپے میں ادائیگی کی ہے۔ پہلی بار اس خلیجی ملک سے تیل خریدنے کے لیے ہندوستانی کرنسی کا استعمال کیا گیا ہے۔
IOC نے ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی کو روپے میں کی ادائیگی
ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی (ADNOC) سے تیل خریدنے کے لیے انڈین آئل کارپوریشن (IOC) کی جانب سے کی گئی ادائیگی روپے میں کی گئی ہے۔ متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے ایک بیان جاری کرکے یہ اطلاع دی ہے۔ یہ معاہدہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مقامی کرنسی سیٹلمنٹ (LCS) کے تحت ہندوستان اور UAE کے درمیان کیا گیا ہے۔
تیل کے سودے میں ہندوستانی کرنسی اور متحدہ عرب امارات کے درہم دونوں کا استعمال
اس معاہدے کے تحت 1 لاکھ بیرل خام تیل کی فروخت شامل ہے۔ اس سودے کے لین دین کے لیے ہندوستانی کرنسی اور یو اے ای درہم دونوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے کاروباری تعلقات ہیں اور متحدہ عرب امارات ہندوستان کے توانائی کے کاروبار کے لئے ایک بڑا شراکت دار ہے۔ تیل اور گیس کے کاروبار کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے اچھے تعلقات ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے یو اے ای کے دورے کے دوران ہوا تھا یہ معاہدہ
جولائی میں، ہندوستان نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت دونوں ممالک نے اتفاق کیا تھا کہ ہندوستان یو اے ای کو ڈالر کے بجائے اپنی کرنسی روپیوں میں ادائیگی کرسکتا ہے۔ اس کے ذریعے ہندوستان کا مقصد دو محاذوں پر برتری حاصل کرنا تھا، ایک ہندوستان میں ڈالر کے غلبہ کو کم کرنا تاکہ ملک کی اپنی کرنسی کا کاروبار روپے میں بڑھایا جاسکے۔ دوسرے کا مقصد ڈالر کو تبدیل کرنے کی لاگت کو کم کرکے لین دین کے اخراجات کو کم کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں- Donald Trump: ٹرمپ پر دھوکہ دہی، غنڈا گردی کے الزامات طے ، الیکشن قانون کے ماہر نے بتائیں پانچ اہم باتیں
وزیر اعظم نریندر مودی کے یو اے ای کے دورے کے دوران، دونوں ممالک نے سرحد پار رقم کی منتقلی کے لیے حقیقی وقت میں ادائیگی کے لنکس کو آسان بنانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ سال 2022-23 میں دونوں ممالک کے درمیان کل 84.5 بلین ڈالر کی تجارت ہوئی۔ خیال رہے کہ بھارت کی مقامی کرنسی میں دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت کرنے کی کوششیں جاری ہیں، تاکہ ملک کی برآمدات میں بھی اضافہ ہو اور ملکی کرنسی کی حیثیت بھی بڑھ سکے۔
-بھارت ایکسپریس