سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ
Washington News: امریکہ کی ایک عدالت نے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مدت کے دوران انہیں زہرملا ہوا خط بھیجنے کے معاملے میں ایک کناڈائی خاتون کو 22 سال جیل کی سزا سنائی ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات (17 اگست) کو ضلع جج ڈابنی فریڈرک نے 56 سالہ پاسکیل فیریئر کو 22 سال کے جیل کی سزا سنائی۔ رپورٹ کے مطابق، سزا پوری کرنے کے بعد اسے امریکہ سے نکال دیا جائے گا۔ ساتھ ہی اگروہ کبھی واپس لوٹی، تواسے پوری زندگی نگرانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جج فریڈرک نے فیریئر سے کہا کہ اس کی حرکتیں خطرناک اور معاشرے کے لئے تبادہ کن تھیں۔
خاتون نے جج سے کہی یہ بات
فرانس اور کناڈا کی دوہری شہری فیریئر نے عدالت سے کہا کہ اسے افسوس ہے کہ اس کا منصوبہ ناکام ہوگیا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ وہ خود کو ایک کارکن کے طور پر دیکھتی ہے، دہشت گرد کے طور پر نہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، ایف بی آئی کو ٹرمپ کو لکھے خط پر ان کی انگلیوں کے نشان ملے۔ خط میں فیریئر نے ٹرمپ سے صدر عہدے کی دوڑ سے باہرہونے کی گزارش کی گئی تھی۔ بعد میں اس نے قبول کیا کہ اس نے اپنے کیوبیک واقع گھر میں ریسین-ارنڈی کی پھلیوں سے بچے اشیاء سے زہربنایا تھا اور اسے خط کے ساتھ ایک لفافے میں رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے پاکستان کے داخلہ سکریٹری کو لکھا خط، سابق وزیر اعظم کے جیل سے متعلق کیا یہ بڑا مطالبہ
پہلے بھی ہوچکی ہے گرفتار
فیریئر نے ٹیکساس کے قانون نافذ کرنے والے 8 افسران کواسی طرح کے خطوط بھیجنے کا اعتراف کیا۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق، سال 2019 میں، اسے غیرقانونی طورپرہتھیار لے جانے اوربغیرکسی جائزلائسنس کے ڈرائیونگ کرنے پرریاست میں تقریباً 10 ہفتوں تک حراست میں رکھا گیا۔ فیریئرکوستمبر2020 میں نیو یارک کے بفیلو میں سرحد عبور کرتے ہوئے گرفتارکیا گیا تھا۔ وہ ایک بندوق، چاقواورگولہ بارود لے جارہی تھی۔ سال 2014 میں اس وقت کے صدر براک اوبامہ اور دیگرافسران کو رائیسن والا خط بھیجنے کے بعد میسیسپی کے ایک شخص کو 25 سال جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔