بلوچستان میں پاکستانی فوج پر جان لیوا حملہ، خاتون نے آرمی گاڑی کے سامنے خود کو اڑیا
Pakistan: پاکستان بھی اب ‘دہشت گردی’ کا شکار ہے۔ اتوار کو یہاں ایک دہشت گردانہ حملے میں فوج کے جوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں 4 پاکستانی فوجی ہلاک ہوئے، جب کہ زخمیوں کی تعداد واضح نہیں ہے۔ ‘دی ڈان’ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ حملہ پاکستان کے بلوچستان میں کیا گیا۔ اس حملے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی ہے۔
دریں اثناء بلوچستان میں 24 جون کو ہونے والے خودکش حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی ہے۔ جس میں ایک خاتون نے خود کو بم سے اڑا لیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستانی فوج کی گاڑیاں سڑک سے گزر رہی تھیں کہ قریب کھڑی ایک خاتون نے خود کو بم سے اڑا لیا۔ دوسری جانب بلوچستان میں ہی اتوار کو دہشت گردوں کے حملے میں متعدد فوجیوں کی ہلاکت کی خبر ہے۔ فی الحال صرف 4 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
بلوچستان میں پاکستانی فوج پر 16 حملے
اطلاعات کے مطابق رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں بلوچستان میں فوج پر مجموعی طور پر 16 حملے ہوئے ہیں۔ پاکستانی اخبار ‘دی ڈان’ کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا کہ رواں سال ہوئے حملوں میں 37 فوجی مارے گئے ہیں۔ تاہم پاکستانی فوج نے صرف 19 فوجیوں کی ہلاکت کو قبول کیا ہے۔ تازہ ترین حملہ اتوار 2 جولائی کو ہوا، جس میں فوجیوں کے علاوہ تین پولیس اہلکار بھی مارے گئے۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ چیک پوسٹ پر بمباری کی گئی یا فائرنگ سے جانیں ضائع ہوئیں۔
#PAKISTAN:
Exclusive footage of recent suicide attack on a Pakistan Military convoy in Turbat, #Balochistan, which was executed by Sumaiya Baloch, a #female suicide bomber affiliated with the Banned Terrorist Organization Balochistan Liberation Army (BLA). pic.twitter.com/TXppeeDqa8— Terrorism Tracker (@WatchOnTerror_) July 2, 2023
گزشتہ سال مارے گئے تھے10 فوجی
گزشتہ سال پاک فوج نے 10 فوجیوں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کی تھی اور وہ بھی ان کے ایک افسر کے میڈیا کے سامنے غلطی سے حملے کا ذکر کرنے کے بعد۔ بعد ازاں پاکستانی فوج نے اس افسر کو برطرف کر دیا تھا۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج اپنی ناک نہیں کٹنے دینا چاہتی اس لیے نقصانات کو کم سے کم بتاتی ہے۔
-بھارت ایکسپریس