ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران کے قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر کی طرف سے دورہ ایران کی دعوت قبول کر لی ہے تاہم سعودی عرب نے سرکاری سطح پر اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے۔ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق جمعے کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایرانی قائم مقام صدر نے ٹیلی فون پر بات چیت کی جس کے دوران سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی ایرانی صدر کو ریاض کے دورے کی دعوت دی۔جس کو انہوں نے قبول کرلیا۔اس دوران قائم مقام ایرانی صدر نے ایرانی عازمین حج کا پرتپاک استقبال کرنے پر محمد بن سلمان کا شکریہ بھی ادا کیا اور انہیں تہران آنے کی دعوت دی۔
Bin Salman to visit Iran
Crown Prince of Saudi Arabia Mohammed bin Salman Al Saud in a phone call on Friday night accepted #Iran‘s Acting President Mohammad Mokhber’s invitation to visit Iran. pic.twitter.com/mGbGDJsxOW
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) May 25, 2024
یاد رہے کہ اس سے قبل ایران کے سابق صدر ابراہیم ریئسی نے محمد بن سلمان کو دورہ ایران کی دعوت دی تھی۔ارنا کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کے قائم مقام صدر محمد مخبر کے ستھ ٹیلی فون پر سید ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر گرنے سے موت پر تعزیت کا اظہار کیا۔اس دوران ایران کی طرف سے انہیں مدعو کیا گیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دو دہائیوں میں کسی سعودی شاہی شخصیت کا تہران کا پہلا ممکنہ دورہ ہو گا، جو برسوں کے کشیدہ تعلقات کے بعد مثبت سفارتی تعلقات کی جانب ایک اور قدم کا اشارہ ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر 19 مئی کو آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام جاں بحق ہوگئے تھے۔ایرانی حکام نے 20مئی صبح ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت دیگر کی موت کی تصدیق کی تھی۔ہیلی کاپٹر میں 9 افراد سوار تھے، جن میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم،صدر کے سکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی، باڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر کا عملہ موجود تھے۔
بھارت ایکسپریس۔