اپنی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم: پی ایم مودی
بحیرہ جنوبی چین اور مشرقی چین کے سمندر میں چین کی فوجی توسیع کے درمیان، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر سمندری تنازعات کے پرامن حل کو فروغ دیتے ہوئے اپنی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔
جاپانی اخبار ‘یومیوری شمبن’ کو انٹرویو دیتے ہوئے مودی نے جی 7 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ہیروشیما کے دورے کے دوران کہا کہ جی 7 اور جی 20 سربراہی اجلاس عالمی تعاون کے لیے اہم پلیٹ فارم ہیں۔ مودی نے کہا کہ “جی 20 کے سربراہ کے طور پر، میں جی7 کے سربراہی اجلاس میں گلوبل ساؤتھ کے تناظر اور ترجیحات کی نمائندگی کروں گا۔”
یہ پوچھے جانے پر کہ ہندوستان بحیرہ جنوبی چین اور مشرقی بحیرہ چین میں چین کی فوجی توسیع اور بین الاقوامی قانون اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے آبنائے تائیوان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے کیسے نمٹائے گا، مودی نے کہا، “ہندوستان خودمختاری کا احترام کرنے، تنازعات کے پرامن حل اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کے لیے کھڑا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر سمندری تنازعات کے پرامن حل کو فروغ دیتے ہوئے اپنی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان نے اپنے نقطہ نظر کو ظاہر کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے ساتھ زمینی اور سمندری حدود کو کامیابی سے حل کیا ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ بڑی طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنی اور ہندوستان عالمی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ان کے ساتھ کس طرح کام کرے گا، وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کو کووڈ-19 کی وبا، سپلائی چین میں رکاوٹ، دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ یہ تمام چیزیں غیر متناسب طور پر ترقی پذیر دنیا کو متاثر کر رہا ہے۔