Bharat Express

China sent Ambassador to Aafghanistan: افغانستان میں چین نے بھیجا سفیر، طالبان حکومت کو انٹرنیشنل سطح پر تسلیم کرنے کی پیش رفت

چین نے طالبان حکومت میں سفیر مقرر کر دیا ہے، جس کے بعد وہ ایسا کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ تاہم اس کے پیچھے چین کی کس مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔

طالبان کے قیادت والے افغانستان میں چین نے اپنا سفیر مقرر کردیا ہے۔

جب 15 اگست 2021 کوامریکہ نے افغانستان چھوڑا تھا، اس وقت طالبان نے وہاں پراپنا قبضہ کیا تھا۔ اس کے بعد سے کئی ممالک نے کابل میں چل رہے اپنے ڈپلومیٹک مشن کو بند کردیا تھا۔ ساتھ ہی افغانستان کی طالبان حکومت سے کسی بھی ملک نے سفارتی تعلقات نہیں بنائے۔ لیکن چین نے اس معاملے میں بڑی پیش رفت کی ہے۔ چین ایک ایسا ملک تھا، جس نے افغانستان میں طالبان کی حکومت سے نہ صرف سفارتی تعلقات بنائے بلکہ اب طالبان حکومت میں اپنا سفیرمقرر کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

دراصل، افغانستان میں جب سے طالبان اقتدار پرقابض ہوا ہے تبھی سے وہ انٹرنیشنل سطح پر منظوری کا مطالبہ کر رہا ہے۔ حالانکہ کسی بھی ملک نے اب تک طالبان حکومت کو بین الاقوامی منظوری دینے پر غور نہیں کیا ہے، لیکن چین اس سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ حال ہی میں چین کے سفیر جھاوجن نے طالبان  کے وزیراعظم محمد حسن اکھند اور وزیرخارجہ شیخ عامرخان متقی سے ملاقات کی ہے، جس کی کچھ تصاویر سامنے آنے کے بعد پورے ملک کی نگاہیں چین کے اس فیصلے پر ہے۔ ساتھ ہی طالبان حکومت کو بین الاقوامی سطح پر منظوری دینے کے سوال پر بھی ڈپلومیسی کی دنیا میں بحث چھڑگئی ہے۔

چین، یواین سے کر رہا ہے طالبان سے بات چیت کا مطالبہ

چین نے افغانستان میں سفیرمقرر کرنے کو معمول کے مطابق حصہ بتاتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے متعلق چین کی پالیسی صاف اور واضح رہی ہے۔ ساتھ ہی چین نے اب اس قدم کے بعد سے ہی طالبان کو بین الاقوامی منظوری دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی اس حکومت میں شامل کئی افسران پر بین الاقوامی پابندیاں لگا دی ہیں۔ وہیں اقوام متحدہ یعنی یواین میں اب بھی افغانستان کی پرانی حکومت کو ہی منظوری دی گئی ہے۔

افغانستان میں چین کے گزشتہ سفیروانگ یو2019 سے اب تک اس سیٹ پرقابض تھے، جس کے بعد گزشتہ مہینے ہی ان کی مدت ختم ہوئی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ کابل میں دیگرسفیرنہیں ہیں۔ کابل میں سفیر کے عہدے والے دیگردوسرے سفیربھی ہیں، لیکن ان کی تقرری اس وقت ہوئی تھی جب طالبان افغانستان کے اقتدارپرقابض نہیں ہوا تھا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، جب سفیرجھاو نے چین کے صدر سے ملاقات کی، اس کے بعد چین کے سفارت خانہ کی طرف سے بیان جاری کیا گیا، جس میں بین الاقوامی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ افغانستان میں طالبان کی حکومت سے بات چیت کرے۔

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read