عمران خان نے بشریٰ بی بی سے متعلق بڑا انکشاف کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل نعیم حیدر پنجوٹھہ نے بنی گالہ میں نظر بند پارٹی کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی صحت کو لے کرتشویش کا اظہار کیا ہے۔
بشریٰ بی بی، جو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد اپنے شوہر کی اسلام آباد حویلی میں نظر بند تھیں، کو گزشتہ ماہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کی درخواست پر ‘جیل’ میں ہیں۔ عمران کے وکیل پنجوتھا نے پارٹی کے بانی کی اہلیہ سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ بشریٰ کی جان کو ‘انتہائی خطرہ’ ہے۔ دعویٰ کیا کہ ہائی کورٹ نے بھی ان کی میڈیکل رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا۔
حکام بشریٰ کو اڈیالہ جیل نہیں بھیجنا چاہتے – وکیل
وکیل نے کہا کہ ‘بشریٰ بی بی کو مسالہ دار کھانا کھلانے کے بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی۔’ انہوں نے کہا کہ ملک کی سابق خاتون اول ناشتہ کرنے سے قاصر تھیں کیونکہ مسالہ دار کھانے سے منہ میں چھالے پڑ گئے تھے۔ وکیل نے بشری بی بی کی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے انہیں اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی تاہم اس حوالے سے عدالت میں کوئی سماعت نہیں ہوئی۔ پنجوٹھا نے بتایا کہ حکام بشریٰ کو اڈیالہ جیل میں نہیں رکھنا چاہتے، وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔
پی ٹی آئی کے ایک اور وکیل ایم پی علی ظفر نے الزام لگایا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف پی ٹی آئی کے بانی کی توہین کرنے پر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ انہوں نے سابق خاتون اول کو واپس اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم انہیں جیل میں اپنے شوہر سے ملاقات کی اجازت دینے کے لیے درخواست بھی دائر کرے گی۔
جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا اعلان
پی ٹی آئی کے سینئر وائس چیئرمین شیر افضل خان مروت نے بھی یہی الزامات دہراتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کو غیر معیاری کھانا دیا جا رہا ہے اور انہیں ایک کمرے میں قید کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے بھی جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی کے ساتھ بدتمیزی کی۔ مروت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔