ماحولیاتی تبدیلی پوری عالمی برادری کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے ۔ کئی ممالک ہر سال اس کی وجہ سے تاریخی تباہی کے شکار ہورہے ہیں ۔ گزرتے وقت کے ساتھ ماحولیاتی تبدیلی نے پوری دنیا کیلئے الارمنگ صورتحال پیدا کررکھی ہے۔عالمی پلیٹ فارم سے بھی بار بار اس کے خطرات سے دنیا کو بیدار کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ لیکن زمین پر اس کا بہت زیادہ کچھ اثر ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ البتہ بھوٹان اور سنگاپور نے اس مسئلے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اہم فیصلہ لیا ہے ۔
دراصل ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے، بھوٹان اور سنگاپور نے کاربن کریڈٹ معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کاربن کے اخراج کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کاربن مارکیٹ کی ترقی کو تلاش کرنے کے لیے آمادہ ہیں۔ کاربن کریڈٹ، لوگوں، کاروباروں یا حکومتوں کے ذریعہ تخلیق کردہ کاربن کے اخراج کو متوازن کرنے یا اس کی نفی کرنے کے لیے استعمال ہونے والا ایک مالیاتی ذریعہ ہے جو اس تعاون میں اہم ہوگا۔
بھوٹان، جو اپنے جنگلات کے لیے جانا جاتا ہے، معاہدے کی شرائط کے تحت عالمی منڈی میں تجارت کے لیے کاربن کریڈٹس کی پیداوار کے ذریعے اپنے قدرتی وسائل کو بروئے کار لا سکے گا۔رپورٹ کے مطابق، سنگاپور کے وزیر تجارت اور صنعت، گان کم یونگ، اور بھوٹان کے توانائی اور قدرتی وسائل کے وزیر، لیونپو لوک ناتھ شرما، نے کاربن کریڈٹ پر مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں ۔
یہ تاریخی معاہدہ سنگاپور کا کاربن منفی ملک کے ساتھ اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ ہے، اور یہ کاربن کریڈٹ پر بھوٹان کا پہلا ایم او یو ہے۔ اس معاہدے کے بارے میں بھوٹان میں سنگاپور کے سفیر سائمن وونگ نے کہا، “ایک بار جب ہمیں یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ اہم شعبے کیا ہیں، تو ہم مرحلہ ٹو پر دستخط کے بعد ان پر عمل درآمد کر سکتے ہیں۔ لہذا، ہم امید کرتے ہیں کہ چھ ماہ میں، ہم آ کر ان کا اعلان کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد کے سیشنز میں، تعاون کے مالیاتی پہلوؤں سمیت تفصیلات کا اچھی طرح سے جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سنگاپور اور بھوٹان کی حکومتیں معاہدے کی شرائط کو نافذ کرنے کے لیے اگلے مہینوں میں مل کر کام کریں گی۔