پاکستان میں ایک اور دہشت گردانہ حملہ
پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ آئے روز دہشت گرد پڑوسی ملک میں دہشت گردی کی وارداتیں کر رہے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ صوبہ خیبرپختونخوا کا ہے، جہاں جمعرات (21 دسمبر) کو دہشت گردوں نے تھانے کی تعمیراتی جگہ پر کام کرنے والے 6 مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق جمعہ (22 دسمبر) کو یہ واقعہ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق جمعرات (21 دسمبر) کی رات دیر گئے نامعلوم حملہ آوروں نے تھانے پر فائرنگ کردی، جس میں 6 مزدور گولی لگنے سے ہلاک جب کہ ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاشوں اور زخمی پولیس اہلکار کو وانا کے ڈسٹرکٹ ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ جہاں زخمی شخص کا علاج جاری ہے۔ تاہم اب ان کی حالت کیا ہے یہ بتانا مشکل ہے۔
پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
دریں اثناء ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) فرمان اللہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے بعد مکمل معلومات دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں فائرنگ کے واقعے کے بارے میں کوئی تفصیلات شیئر نہیں کی جا سکتیں۔ فی الحال کسی دہشت گرد تنظیم نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ اس سے قبل اگست میں بھی اسی ضلع میں دہشت گردانہ حملے میں 11 مزدور مارے گئے تھے، جب کہ دو زخمی ہوئے تھے۔
خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
اسی دوران 31 اکتوبر کو بلوچستان کے علاقے تربت کے علاقے نصیر آباد میں ایک تھانے پر نامعلوم حملہ آوروں نے حملہ کیا، جسے حکام نے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں اور خاص طور پر صوبہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ سال کے دوران دہشت گردی سے متعلق واقعات میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، جن میں کم از کم 470 سیکیورٹی اہلکار اور عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس