Bharat Express

Palestine: مسجد اقصیٰ کے معاملے پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

منصور نے کہا کہ اس سیشن سے قبل نیویارک میں عرب سفیروں اور اسلامی گروپوں کی کونسل کے اجلاس اور سلامتی کونسل کے صدر کے ساتھ مشترکہ فلسطینی عرب اسلامی وفد کی ملاقات ہوگی۔ ب

Palestine

مسجد اقصیٰ کے معاملے پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

Palestine: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) کا اجلاس کچھ اہم امور پر ہونے جا رہا ہے۔ اجلاس میں اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتامر بن گویرکی مذمت کی جائے گی جنہوں نے حال ہی میں مسجد اقصیٰ کا دورہ کیا تھا۔ شنہوا خبر رساں ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق، UNSC جمعرات کو ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرے گا جس میں بن گویر کے یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے مقدس مقام کے حالیہ دورے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کے ایلچی ریاض منصور نے ایک بیان میں کہا کہ بن گویر کا اقدام اسرائیل کی تاریخ میں سب سے زیادہ دائیں بازو کی حکومت کی منظوری کے ساتھ آیا ہے۔

منصور نے کہا کہ اس سیشن سے قبل نیویارک میں عرب سفیروں اور اسلامی گروپوں کی کونسل کے اجلاس اور سلامتی کونسل کے صدر کے ساتھ مشترکہ فلسطینی عرب اسلامی وفد کی ملاقات ہوگی۔ بن گویر نے منگل کو مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے کا دورہ کیا، جسے فلسطینی فریق نے اشتعال انگیزی قرار دیا۔

مسجد اقصیٰ کو یہودیوں کے نزدیک ٹمپل ماؤنٹ  مانا جاتا ہےجبکہ مسلمان  اسے اپنا تیسرا مقدس مقام مانتے ہیں۔ یہ مقدس مقام 1948 سے اردن کےادارے یروشلم اسلامی وقف کے زیر انتظام ہے۔

اسرائیل اور اردن کے درمیان 1967 کے معاہدے کے تحت غیر مسلم نمازی احاطے کا دورہ کر سکتے ہیں لیکن وہاں نماز ادا کرنا ممنوع ہے۔ ترکی، اردن، مصر، لبنان، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر، عمان اور ایران سمیت متعدد اسلامی ممالک نے وزیر کے دورے کی مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں-  Israeli Minister visit to Al-aqsa Mosque: اسرائیلی وزیر کا مسجد الاقصیٰ جانے کا کیا ہے مطلب؟ سعودی عرب سمیت مسلم ممالک کا سامنے آیا سخت ردعمل

متحدہ عرب امارات نے بھی کی مذمت

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے بھی اسرائیلی وزیر کے ذریعہ مسجد الاقصیٰ احاطے میں داخل ہونے پرسخت مذمت کی ہے۔ یو اے ای کے وزارت خارجہ نے اسرائیل کے سامنے مسجدالاقصیٰ کے مکمل تحفظ اور وہاں والی خلاف ورزیوں کے موضوع کو بھی اٹھایا۔ یو اے ای نے اسرائیل کے افسران سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسا کوئی بھی قدم نہ اٹھائیں، جس سے یروشلم علاقے میں کشیدگی میں اضافہ ہو اور حالات غیرمستحکم ہوں۔ اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات نے مشرق وسطی کے علاقے میں امن وامان اور غیرقانونی کاموں کو ختم کرنے کی علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read