Bharat Express

US Tariffs On China: چین پر امریکہ کا دوہرا حملہ! صدر ٹرمپ نے ٹیرف کو دوگنا کردیا، کیا ڈریگن جوابی کارروائی کرے گا؟

چین پر ٹیرف کو دوگنا کرنے سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر 3 مارچ کو اعلان کیا کہ منگل 4 مارچ سے میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی درآمد پر موجودہ 10 فیصد ٹیرف کو بڑھا کر 20 فیصد کرنے کا حکم دے دیا۔ یہ فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے فینٹینیل کی غیر قانونی تجارت سے نمٹنے میں بیجنگ کی ناکامی کے خلاف کارروائی کے بعد سامنے آیا۔ ٹرمپ کے مطابق چین کی جانب سے غیر قانونی ادویات کی اسمگلنگ روکنے میں ناکامی امریکہ کے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔

چین پر ٹیرف کو دوگنا کرنے سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر 3 مارچ کو اعلان کیا کہ منگل 4 مارچ سے میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعلان وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس دوران انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ’’میکسیکو یا کینیڈا کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔‘‘

میکسیکو-کینیڈا کو ایک ماہ کا وقت ملے گا

فروری میں ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک (میکسیکو-کینیڈا) کو رعایت دیتے ہوئے ایک ماہ کا وقت دیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پیر 3 مارچ کو انہوں نے واضح کیا کہ اب کوئی نرمی نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میکسیکو یا کینیڈا کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس ٹیرف کا مقصد غیر قانونی نقل مکانی، منشیات کی اسمگلنگ اور سرحد سے متعلق خدشات کا مقابلہ کرنا ہے۔

ٹیرف دوبارہ شروع

 ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم فروری کو میکسیکو اور کینیڈا کی درآمدات پر 25 فیصدٹیرف عائد کی تھی ، لیکن دونوں ممالک کی جانب سے سرحد سے متعلق خدشات کو دور کرنے کا وعدہ کرنے کے بعد 3 فروری کو انہیں عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے اعلان کیا کہ یہ ٹیرف منگل 4 مارچ سے دوبارہ نافذ ہو جائے گا۔ ٹرمپ نے اس کی وجہ غیر قانونی امیگریشن اور غیر قانونی منشیات کو روکنے کے خدشات کا حوالہ دیا۔

میکسیکو کے جوابی اقدامات

 ڈونلڈ ٹرمپ سے بچنے کی کوشش میں میکسیکو نے گزشتہ ہفتے کئی بدنام زمانہ منشیات فروشوں کو امریکہ کے حوالے کیا، جن میں ایک کارٹیل لیڈر بھی شامل ہے۔ اس رہنما پر ایک امریکی ایجنٹ کو قتل کرنے کا الزام تھا۔ یہ اقدام میکسیکو کی جانب سے امریکہ کے ساتھ بہتر تعلقات برقرار رکھنے کی کوشش تھی ،لیکن ٹرمپ نے پھر بھی ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔

Also Read