امریکی صدر جو بائیڈن آخری صدارتی خطاب میں جذباتی ہوگئے۔
امریکی صدرجوبائیڈن نے پیرکے روزڈیموکریٹک نیشنل کنونشن کی رات سرخیوں میں رہے۔ اپنے حامیوں سے لمبے وقت تک کھڑے ہوکر تالیاں بٹوریں اوراس پارٹی کو الوداعی خطاب دیا، جس کی انہوں نے نصف صدی تک خدمت کی۔ حالانکہ صدرعہدے کے لئے امیدوار بنے رہنے کے لئے ان کے پاس پانچ ماہ باقی ہیں۔ اس دوران وہ جذباتی بھی ہوگئے۔ وہ اسٹیج پر اپنی بیٹی ایشلے اور اہلیہ جل کے ذریعہ تعارف کرائے جانے کے بعد آئے۔ ایشلے کو گلے لگانے کے بعد انہوں نے آنسو پوچھنے کے لئے اپنی آنکھوں پرایک ٹیشو رکھا۔
‘میں آپ سے پیار کرتا ہوں‘
لوگوں کے ہاتھ میں بینرتھے، جس پرلکھا تھا، ‘ہم بائیڈن کو دل سے چاہتے ہیں۔‘ لوگوں کے جواب میں جو بائیڈن نے بھی کہا، ‘میں آپ سے پیارکرتا ہوں۔‘ جو بائیڈن نے سوال کیا کہ کیا آپ آزادی کے لئے ووٹ دینے کے لئے تیار ہیں؟ کیا آپ جمہوریت اور امریکہ کے لئے ووٹ دینے کے لئے تیار ہیں؟ میں آپ سے پوچھتا ہوں، کیا آپ کملا ہیرس اور ٹم والز کومنتخب کرنے کے لئے تیارہیں؟
کملا ہیرس کا انتخاب میرا سب سے اچھا فیصلہ: جوبائیڈن
شیکاگو میں جوبائیڈن نے اپنے خطاب سے چارروزہ پروگرام کی شروعات میں ہی کملا ہیرس کو اپنی پوری حمایت کا پیغام دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ کملا ہیرس کوچننا میرا پہلا فیصلہ تھا، جب میں پارٹی کا امیدواربنا اور یہ میرے پورے کیریئر کا سب سے اچھا فیصلہ ہے۔ وہ سخت ہے، تجربہ کارہے اوراس میں بہت ایمانداری ہے۔ بائیڈن 21 جولائی کو صدر عہدے سے ہٹنے کا فیصلہ پارٹی لیڈران کے زبردست دباؤ میں لیا تھا۔ پارٹی میں بیشترلوگ اس بات سے متعلق فکرمند تھے کہ 81 سالہ صدرایک الیکشن جیتنے اور چارسال عہدے پر رہنے کے لئے بہت بوڑھے ہوگئے ہیں۔ کملا ہیرس کواس وقت عالمی سطح پرحمایت مل رہی ہے۔ ان کی مہم نے چندہ جمع کرنے کے ریکارڈ توڑدیئے ہیں۔ یہاں تک کہ کچھ الیکشن سروے کملا ہیرس کی جیت کی طرف اشارہ بھی کررہے ہیں۔
اپنا سب کچھ اس ملک کو دیا: جو بائیڈن