سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان معاہدہ سے پاکستان پریشان نظر آرہا ہے۔
سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان بڑھتی قربت نے پاکستان کو بے چینی میں ڈال دیا ہے۔ پاکستان کے مشکل حالات میں سعودی عرب نے کئی بار اس کی مدد کی ہے، لیکن ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان ہوئے اہم معاہدے سے دونوں ممالک کے درمیان جہاں دوستی پروان چڑھ رہی ہے، وہیں اس ڈیل سے متعلق پاکستان کی بے چینی کافی بڑھ گئی ہے۔
ہندوستان کی انٹلی جنس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالسس ونگ کے ساتھ مل کردہشت گردی کے خلاف بڑی لڑائی لڑنے کے لئے سعودی عرب نے ہندوستان کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ اسے سعودی کابینہ کی منظوری بھی مل چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سعودی عرب خلیج ممالک میں دہشت گردی کی لڑائی میں ہندوستان کا سب سے بڑا اتحادی بن گیا ہے۔
سعودی عرب نے آفیشیل بیان جاری کیا
سعودی عرب کی کابینہ سے منظوری ملنے کے بعد اس معاہدے سے متعلق ایک آفیشیل بیان بھی سعودی عرب نے جاری کردیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی سیکورٹی ایجنسی نے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی RAW کے ساتھ مل کر دہشت گردانہ حادثات اور دہشت گردوں کی پناہ دینے کے لئے دی جانے والی اقتصادی مدد کو روکنے سے متعلق کام کرے گی۔ سعودی گزٹ نے اس بارے میں آفیشیل طور پر جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ شہزادہ محمد بن سلمان کی صدارت میں ملک کی کابینہ نے گزشتہ دنوں السلام پیلیس میں منعقدہ میٹنگ میں اس معاہدے کو منظوری دے دی ہے۔
خوفزدہ پاکستان کی بے چینی میں اضافہ
پاکستان کے دفاعی ماہرین جہاں اس ڈیل (معاہدے) کو کافی اہم مان رہے ہیں۔ وہیں پاکستان کے حکمراں اس معاہدے کے بعد سے ہی بے چین اور خوفزدہ نظرآرہے ہیں۔ اپنے پڑوسی ملک پاکستان سے متعلق ہندوستان ہمیشہ سے ہی یہ کہتا رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔ چاہے کشمیر ہو یا ملک کے اندر ہونے والی دہشت گردانہ حادثات ان کے تار کہیں نہ کہیں پاکستان سے متعلق ہونے کی بات سامنے آتی رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Donald Trump Hush Money: پورن اسٹار کو پیسے دینے کے معاملے میں ٹرمپ پر الزام طے، صدر بننے کی امیدوں پر لگا بڑا جھٹکا
سعودی عرب میں بھی پاکستان کے موسٹ وانٹیڈ دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی بات ہندوستان کہتا آیا ہے۔ ایسے وقت میں جب مہنگائی اور قرض کا شکارپاکستان کومالی مدد کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، یہ معاہدہ پاکستان کے لیے کسی بڑے دھچکے سے کم نہیں ہے۔ دہشت گردی کے حوالے سے ہندوستان اورسعودی عرب کی یہی سوچ اسے باقی خلیجی ممالک سے الگ کرنے کا آغاز بھی ہوسکتا ہے۔ اس معاہدے کے بعد یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ خلیج کے مسلم ممالک میں پاکستان کی اہمیت اب نہ ہونے کے برابرہے۔ مسئلہ کشمیر پربھی خلیجی ممالک کی خاموشی سے اس معاہدے نے پاکستان کی راتوں کی نیندیں اڑا دی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس