ایران کے بعد عراق میں فضائی حملہ، زورداردھماکہ دورتک سنائی دئے، اسرائیل پر حملےکا شک
عراق کی ‘پاپولر موبیلائزیشن فورس’ (پی ایم ایف) نے کہا ہے کہ 19 اپریل کی رات اس کے کلسو ملٹری بیس کی کمانڈ پوسٹ پر زور دار دھماکہ ہوا۔ کلسو ملٹری بیس بغداد سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی وجہ فضائی حملہ ہے۔ اس حملے میں ایک پی ایم ایف فائٹر کی موت ہو گئی ہے۔ جب کہ چھ فوجی زخمی ہوئے ہیں، جنہیں ہللا شہر کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
🇮🇱⚔️🇮🇶Video of the moment of the Iraqi Kalso Military Base bombing by Israel. pic.twitter.com/3Xjql2UyWu
— dana (@dana916) April 20, 2024
خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق پی ایم ایف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “دھماکے کی وجہ سے بیس پر موجود چیزوں کو نقصان پہنچا ہے، کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں”۔ اس نے مزید کہا کہ ایک ٹیم معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ فضائی حملے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ ایک امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ عراق میں کوئی امریکی فوجی سرگرمی نہیں کی گئی۔
اسرائیل پر حملے کا شک
اسرائیل نے 19 اپریل کو ایران پر حملہ کیا۔ اس کا یہ حملہ ایران کے ڈرون میزائل حملے کے جواب میں کیا گیا۔جو چند روز قبل کیا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اب عراق میں فوجی اڈے پر حملے میں اسرائیل کا ہاتھ بتایا جا رہا ہے۔ عراق ایران کے بہت قریب ہے۔ اس کے علاوہ، پی ایم ایف کے ایرانی فوج کے ساتھ بھی قریبی تعلقات ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل نے یہ حملہ خبر دار کرنے کے لیے کیا ہو گا۔
پی ایم ایف ایران کے قریب ہے
پی ایم ایف کا آغاز 2014 میں ملیشیا کے ایک مختلف گروپ کے طور پر ہوا، جن میں سے زیادہ تر ایران کے قریب تھے۔ عراق کے فوجی حکام نے بعد میں انہیں باضابطہ طور پر ایک سیکورٹی فورس کے طور پر تسلیم کیا۔ پی ایم ایف نے عراق میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جنگ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ پی ایم ایف میں شامل گروپوں نے کئی ماہ تک عراق میں امریکی افواج پر راکٹ اور ڈرون حملے بھی کیے لیکن فروری سے ان پر پابندی عائد ہے۔
بھارت ایکسپریس