سنگا پور میں ایک خاتون کو سزائے موت دے دی گئی۔
Singapore Woman Death Penalty: سنگا پورمیں اس ہفتے نشیلی دواؤں کی اسمگلنگ کرنے والے دو قصورواروں کو پھانسی کی سزا دی گئی۔ پھانسی کی سزا پانے والے دو لوگوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے، جسے پھانسی کے پھندے پر چڑھا دیا گیا۔ خاص بات یہ ہے کہ 20 برسوں بعد سنگا پور میں کسی خاتون کو پھانسی کی سزا دی گئی ہے۔ اس بات کی جانکاری سنگاپور کے ایک حقوق انسانی کمیشن نے دی ہے۔
جمعہ کے روز دی گئی پھانسی
نشیلی دواؤں کی اسمگلنگ کرنے کے معاملے میں 45 سالہ قصوروار خاتون کو آج جمعہ کے روز یعنی 28 جولائی کو پھانسی کے پھندے پرلٹکا دیا گیا۔ ٹی جے سی کے مطابق، قصوروار خاتون کی شناخت سری دیوی جامانی کے طور پر ہوئی ہے۔ انہیں 2018 میں تقریباً 30 گرام ہیروئن کی اسمگلنگ کرنے کے معاملے میں قصوروار پائے جانے کے بعد موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
20 سال بعد خاتون کو دی گئی پھانسی
مقامی حقوق انسانی تنظیم کے کارکن کوکیلا اناملائی نے کہا کہ اگرایسا ہوتا ہے تو وہ 2004 کے بعد سے سنگاپور میں پھانسی کی سزا پانے والی پہلی خاتون ہوں گی۔ اس سے پہلے ایک 36 سالہ خاتون کو نشیلی اشیاء کی اسمگلنگ کے لئے پھانسی دی گئی تھی۔ ٹی جے سی کے مطابق، یہ خاتون سنگا پور کی تھی۔ پھانسی سے پہلے اس کے بارے میں اس کی فیملی کو نوٹس دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے سنگا پور میں 26 اپریل کو نشیلی اشیاء کی اسمگلنگ کے جرم میں ہندوستانی نژاد کے ایک شخص کو پھانسی دی گئی تھی۔ پھانسی نہ دینے سے متعلق اس کی فیملی نے عدالت میں عرضی داخل کی تھی، جسے خارج کردیا گیا تھا۔ قابل ذکرہے کہ سنگاپور دنیا کا سب سے سخت نشہ مخالف قانون ہے۔ یہاں نشیلی دواؤں کی اسمگلنگ کرتے ہوئے پکڑے جانے پرسزائے موت کا التزام ہے۔ دراصل، سنگا پور میں 500 گرام سے زیادہ بھانگ یا 15 گرام سے زیادہ ہیروئن کی اسمگلنگ کرتے ہوئے پائے جانے پرسزائے موت ہوسکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔